پاکستان پاکستان24

قبضہ گروپ والے ریمارکس سے فوجی افسران میں تشویش: وکیل ڈی ایچ اے

اپریل 29, 2021 2 min

قبضہ گروپ والے ریمارکس سے فوجی افسران میں تشویش: وکیل ڈی ایچ اے

Reading Time: 2 minutes

لاہور ہائیکورٹ میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر قبضہ کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے وکیل نے چیف جسٹس قاسم خان سے فوج کے قبضہ گروپ بننے سے متعلق ریمارکس واپس لینے کی استدعا کی ہے۔
جمعرات کو وکیل نے کہا کہ جناب کے ریمارکس سے آرمی کے افسران میں تشویش پائی جارہی ہے۔ پلیز آپ اپنے ریمارکس حذف کر لیں۔
چیف جسٹس نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے مقدمے میں نیا مؤقف لینے پر حیرت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایل ڈی اے کے لیگل ایڈوائزر نے فیس بک پر لیٹر لگا لیا کہ زمین باقاعدہ حوالے کی گئی۔ وکیل تو اس میں فریق بن گئے-
چیف جسٹس نے کہا کہ ایل ڈی اے کے لیگل ایڈوائزر عامر سعید نے فیس بک پر لکھا ہے کہ ہائیکورٹ نے زمین ایکسچینج کر لی ہے۔
‎جسٹس قاسم خان نے کہا کہ ‎ایل ڈی اے والے اتنے شاہ سے شاہ کے زیادہ وفادار ہوگئے ہیں، ‎ڈی ایچ اے نے قبضہ کب لیا؟

چیف جسٹس نے کہا کہ وہ اگر کسی پلازے میں جا کر دکاندار سے جھگڑنا شروع کر دیں تو لوگ یہ کہیں گے کہ قاسم خان نہیں بلکہ چیف جسٹس نے جھگڑا کیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 11 سال ہو گئے ہیں، کئی جگہوں پر اپنے آپ پر جبر کر کے آجاتے ہیں، چار وکیل کسی رکشہ والے کے ساتھ دنگا فساد کرتے ہیں تو نام کس پر آتا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہائیکورٹ کا جج کسی ادارے میں بیٹھا تو اس نے اپنا ڈیکورم برقرار رکھنا ہے، فوج کے حاضر سروس لوگ ڈی ایچ اے میں آ کر غلط کام کریں گے تو بدنام کون ہو گا؟
چیف جسٹس کے مطابق اس ملک کے 22 کروڑ عوام اُس فوجی جو کشمیر، سیا چین اور دیگر محاذوں پر بیٹھا ہے کا احترام اس کے ساتھیوں سے زیادہ کرتے ہیں، وہ ریمارکس بطور کلاس ارمی کے خلاف نہیں تھے، وہ ریمارکس آپ کے کچھ لوگوں کی وجہ سے تھے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ میری جائیداد پر کوئی ناجائز قابض ہو جائے تو میں اسے بھی زور زبردستی نہیں نکال سکتا۔
درخواستگزار کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2007ء کے فیصلے میں ڈی ایچ اے کا زمین پر حق معطل ہو چکا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو اقلیتوں کی وقف جائیدادیں بھی کھا گئے ہیں، یہ ایف اے ٹی ایف سے زیادہ بڑا ایشو بنے گا، اداروں کا احترام فوقیت ہے، عدالت کے ریمارکس کسی کا دل  دکھانے کے لیے نہیں تھے۔
چیف جسٹس کے مطابق چند لوگوں کے لیے یہ ریمارکس دیئے تھے۔
عدالت نے درخواستگزاروں کی زمین کی قانونی حیثیت تبدیل نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈی ایچ اے انتظامیہ سے ہدایات لے کر وکیل کو 3 مئی کو پیش ہونے کی ہدایت کی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے