تمام جماعتوں کا این اے 249 کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ
Reading Time: < 1 minuteکراچی میںقومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 میں الیکشن کمیشن کی طرف سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سوا تمام جماعتوں کے امیدواروں نے الزام لگایا کہ ووٹوں کے تھلیوں کی سیل ٹوٹی ہوئی تھی اور ریٹرننگ افسر نے فارم 46 دینے سے انکار کیا جس کے بعد بائیکاٹ کرنا پڑا.
الیکشن کمیشن کی طرف سے فیصلے کے بعد اس حلقے میں آج دوبارہ گنتی ہونی تھی۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل کے مطابق ریٹرننگ افسر نے فارم 46 دینے سے انکار کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں جو فارم 45 ملے تھے ان میں 167 پر دستخط نہیں تھے آر او نے ہمیں کہا کہ ہم فارم 46 نہیں دیں گے غیر استعمال شدہ بیلٹس کی کاؤنٹنگ نہیں کرنے دی گئی۔ ہمارے سامنے جو پہلا تھیلا کھلا تو اس پر سیل بھی نہیں تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ دوبارہ گنتی کے دوران موبائل فون کے استعمال کی اجازت بھی نہیں تھی تاکہ کوئی ویڈیو بنائی جاسکتی۔
جس کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے تحریری دستخطوں سے دوبارہ گنتی کے عمل کا بائیکاٹ کر دیا۔
ادھر تحریک انصاف کے امیدوار امجد آفریدی نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کو این اے 249 میں دوبارہ پولنگ کرانے کی درخواست دی ہے.
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے الیکشن میںمداخلت کی اور تمام پریذائڈنگ افسران جانبدار تھے .
تحریک انصاف کے امیدوار نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی ہے کہ این اے 249 میںووٹوںکی دوبارہ گنتی دھاندلی کا حل نہیں اس لیے ازسرنو پولنگ کرائی جائے.