متفرق خبریں

غیرقانونی تارکین وطن کے مقدمے میں فیصلہ دینے والی امریکی جج گرفتار

اپریل 25, 2025 2 min

غیرقانونی تارکین وطن کے مقدمے میں فیصلہ دینے والی امریکی جج گرفتار

Reading Time: 2 minutes

امریکی حکام نے جمعے کے روز وسکونسن کے ایک جج کو گرفتار کر لیا جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اور مقامی حکام کے درمیان امیگریشن کے نفاذ پر تنازع تھا۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وفاقی ایجنٹوں نے گزشتہ ہفتے امیگریشن انفورسمنٹ آپریشن سے متعلق ایک جج کو رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا۔ اس پوسٹ کو بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا۔

یو ایس مارشل سروس کے ترجمان نے بتایا کہ ملواکی کاؤنٹی کی سرکٹ جج ہننا ڈوگن کو جمعے کی صبح اس کورٹ ہاؤس سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ کام کرتی ہیں۔

ایف بی آئی کے ترجمان سے اس حوالے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے فوری طور پر تبصرہ نہیں کیا۔

یہ گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب محکمہ انصاف کے ایک سینیئر اہلکار نے وفاقی پراسیکیوٹرز سے مقامی حکومت کے اہلکاروں کے خلاف فوجداری مقدمات کی پیروی کرنے کا مطالبہ کیا جنہوں نے انتظامیہ کے امیگریشن کریک ڈاؤن میں رکاوٹ ڈالی۔

میمو میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں پر امریکہ کو دھوکہ دینے یا غیرقانونی طور پر ملک میں موجود تارکین وطن کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا جا سکتا ہے۔

کاش پٹیل نے اپنی حذف شدہ پوسٹ میں کہا تھا کہ امیگریشن حکام ایڈورڈو فلورس روئز نامی ایک شخص کو پکڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مذکورہ شخص کو انہوں نے ’غیرقانونی اجنبی‘ شہری قرار دیا۔

کاش پٹیل نے مزید کہا کہ ’شکر ہے، ہمارے ایجنٹوں نے اس غیرقانونی تارک وطن کا پیدل پیچھا کیا، اور وہ تب سے حراست میں ہے۔‘

وسکونسن کے عدالتی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ اس نام کا ایک شخص 18 اپریل کو ایک پری ٹرائل کانفرنس کے لیے ڈوگن کے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالتی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ روئز کو گھریلو بدسلوکی سے متعلق الزامات کا سامنا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے