متفرق خبریں

تم فیک نیوز ہو، صدر ٹرمپ کا قطر سے جہاز کے تحفے کے سوال پر جواب

مئی 13, 2025

تم فیک نیوز ہو، صدر ٹرمپ کا قطر سے جہاز کے تحفے کے سوال پر جواب

تم فیک نیوز ہو، صدر ٹرمپ کا قطر سے جہاز کے تحفے کے سوال پر جواب

امریکہ کے صدر ٹرمپ اگلے ہفتے قطر کا دورہ کرنے جا رہے ہیں اور اس دوران قطری جیٹ کا تحفہ ہر طرف زیرِبحث ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے صدارتی دور کا یہ پہلا بڑا غیرملکی دورہ ہوگا۔

امریکی صدارتی دفتر اور قطر کے شاہی خاندان کے درمیان بات چیت کا موضوع ایک بڑا لگژری جہاز ہے۔ یہ پُرتعیش طیارہ صدر ٹرمپ کے استعمال کے لیے ایئر فورس ون کو دیا جا رہا ہے۔

امریکہ کے اے بی سی نیوز کے مطابق قطر نے صدر ٹرمپ کو بوئنگ 737 طیارے کی پیشکش کی ہے۔ یہ قدرے جدید ماڈل ہے جسے ’اڑتے ہوئے محل‘ میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

جب صدر ٹرمپ سے جہاز کے تحفے پر سوال کیا گیا کہ وہ اس کو لینے سے انکار کیوں نہیں کر دیتے؟ تو اُنہوں نے رپورٹر کے نیوز چینل کا نام لیتے ہوئے جواب دیا کہ : تُم، اے بی سی فیک نیوز ہو، تم جیسے چند لوگ چاہیں گے کہ یہ تحفہ نہ لیا جائے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایسا تحفہ قبول نہ کرنا بے وقوفی ہوگی۔

امریکی آئین کے مطابق کوئی بھی منتخب عہدیدار کانگریس کی منظوری کے بعد غیرملکی سربراہ سے ’کسی بھی طرح کا تحفہ قبول نہیں کر سکتا۔‘

اطلاعات کے مطابق اس طیارے کی مالیت 40 کروڑ ڈالر ہے۔

ٹرمپ کا اپنے پہلے دور میں قطر کے ساتھ مثبت سفارتی تعلق رہا۔ انھوں نے 2019 میں اعلان کیا کہ قطر بڑے پیمانے پر امریکی طیارے خرید رہا ہے۔

قطر نے ماضی میں بھی کئی ممالک کو پرائیویٹ جیٹ بطور تحفہ دیے ہیں۔ 2018 میں قطر نے ترکی کو ایک لگژری طیارہ تحفے میں دیا تھا۔

امریکہ کے صدارتی دفتر وائٹ ہاؤس کے پاس فی الحال دو بوئنگ 747-200 بی طیارے ہیں جنھیں صدارتی استعمال کے مطابق ڈھالا گیا ہے۔

امریکی فضائیہ کے مطابق اس میں خصوصی مواصلاتی سامان، سٹیٹ روم، آفس اور کانفرنس روم موجود ہیں۔ یہ طیارے 1990 اور 1991 سے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

اپنے ٹروتھ سوشل پر صدر ٹرمپ نے لکھا کہ ’محکمۂ دفاع کو ایک تحفہ مل رہا ہے۔ 747 طیارہ جو ایئر فورس ون کے 40 سال پرانے (طیارے) کا عارضی متبادل ہوگا۔ یہ ایک عوامی اور شفاف منتقلی ہوگی۔ مگر بددیانت ڈیموکریٹس چاہتے ہیں کہ ہم اس طیارے کے لیے بڑی رقم ادا کریں۔‘

اتوار کو وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے کہا تھا کہ ’قانونی شرائط پوری کر کے کوئی بھی غیر ملکی حکومت کا تحفہ قبول کیا جا سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ مکمل شفافیت پر یقین رکھتی ہے۔‘

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے