اسلحہ اور تجارت، امریکہ اور سعودی عرب میں 600 ارب ڈالر کے معاہدے
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اہم معاہدوں پر دستخط کے بعد مملکت کے ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب میں تعلقات کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ان کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جو 600 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا ہے یہ آنے والا مہینوں میں بڑھ کر ایک ہزار ارب ڈالر تک جا سکتا ہے۔
محمد بن سلمان نے اس کے بعد اس معاہدے کے چند نکات پر بات کی جس میں فوجی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔
انھوں نے کہا اس سے سعودی عرب میں ملازمتوں کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔
محمد بن سلمان نے کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب کے گہرے معاشی تعلقات ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے دو دوست ممالک کے درمیان گہرے معاشی تعلقات پائے جاتے ہیں اور آج دونوں اس شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مل رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مشترکہ سرمایہ کاری ہمارے معاشی تعلقات کا اہم ستون ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ آج ان کی حکومت نے دو اہم تاریخی تجارتی معاہدے کیے ہیں اور یہ دونوں بہت ہی شاندار ہیں۔
انھوں نے برطانیہ کے ساتھ ٹیرف معاہدے کا ذکر کیا اور پھر کہا کہ امریکہ نے چین کے ساتھ بھی ایک اہم معاہدہ کر لیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان کی ٹیم ان معاہدات کی کچھ تفصیلات شیئر کرے گی۔ تاہم انھوں نے کہا کہ اب چین اس بات پر رضامند ہو گیا ہے کہ وہ امریکہ سے تجارت سمیت ہر شعبے میں کام کرے گا۔
انھوں نے اپنے صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد امریکہ کی معیشت میں ترقی کی تعریف کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب سے ہم اقتدار میں آئے ہیں تو ہم امریکہ آنے والی دولت اور جو آ رہی ہے اسے دیکھ سکتے ہیں۔
ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم شاندار کام کر رہے ہیں۔‘
انھوں امیگریشن، امریکی افواج میں بھرتیوں اور دیگر پالیسی امور پر تفصیل سے بات کی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ آج ہم نے امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات کو بہت قریبی، مضبوط اور انتہائی طاقتور بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یہ تعلقات ایسے ہی رہیں گے۔ امریکہ دوسروں کی طرح کبھی ایک طرف تو کبھی دوسری طرف نہیں ہوگا۔