اہم خبریں متفرق خبریں

اے این پی کی سابق رہنما بیگم نسیم ولی خان انتقال کر گئیں

مئی 16, 2021 2 min

اے این پی کی سابق رہنما بیگم نسیم ولی خان انتقال کر گئیں

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں پختون قوم پرست رہنما خان عبدالولی خان کی شریک حیات (بیوہ) اور عوامی نیشنل پارٹی کی سابق صوبائی صدر بیگم نسیم ولی خان بقضائے الہی وفات پاگئی ہیں.
پارٹی کے اعلامیے کے مطابق ان کی نمازجنازہ آج شام چھ بجے ولی باغ چارسدہ میں ادا کی جائے گی.
وہ سنہ 1933 میں پیدا ہوئی تھیں اور سنہ 1977 میں پاکستان نیشنل الائنس کی اہم رہنما کے طور پر پختونخوا اسمبلی کی پہلی خاتون رکن منتخب ہوئیں.
بیگم نسیم ولی خان نے 1975ء میں پاکستان کی سیاست میں اس قدم رکھا جب خان عبدالولی خان کو وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے نہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ ان کی جماعت نیشنل عوامی پارٹی پر پابندی بھی لگائی گئی۔
بیگم نسیم ولی نے ایسےوقت میں پارٹی کا کنٹرول سنبھالا جب ذوالفقارعلی بھٹو کے بنائے ہوئے حیدرآباد ٹریبونل کیس میں نیشنل عوامی پارٹی کی پہلی اور دوسری صف کی قیادت جیل میں تھی اور سیاست کی خالی گدی سنبھالنے والا کوئی نہیں تھا۔
انہوں نے سیاسی گدی سنبھالی، نام نہاد کیس کا نہ صرف مقابلہ کیا بلکہ اپوزیشن کی سیاسی قیادت کے خلا کو بھی پُر کیا۔
بیگم نسیم ولی خان کی کوششوں ہی کی وجہ سے حیدرآباد سازش کیس ختم کیا گیا اور کامیاب پیروی پر اس کیس میں نامزد تمام ملزمان کو باعزت بری کردیا گیا۔
حیدرآباد سازش کیس کے نازک موڑ پر سیاست میں قدم رکھنے والی بیگم نسیم ولی خان نے ان تمام مفروضوں کو غلط ثابت کیا کہ پشتون معاشرے میں صرف مرد ہی پاکستانی سیاست میں قیادت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے اسی دوران اپوزیشن تحریک کے الائنس کی بنیاد رکھی جس کے لیے اس وقت کے قیدرہنماؤں خان عبدالولی خان اور سردار شیربازمزاری سے بھی مشاورت کی گئی۔ اسی تحریک کی وجہ سے نیشنل عوامی پارٹی کے اسیر رہنماؤں کو رہائی ملی اور ملک بھر میں کارکنان کو منظم کیا گیا۔
انہیں خیبرپختونخوا کی پہلی منتخب رکن اسمبلی ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ 1977 میں چارسدہ اور مردان کے قومی اسمبلی (این اے 4 اور این اے 8) کے حلقوں پر بیک وقت رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔تاہم انہوں نے قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا کیونکہ اس وقت اپوزیشن کی تحریک زوروں پر تھی اور مارشل لاء نافذ کیا گیا۔
1986ء میں اے این پی کی بنیاد رکھی گئی تو خان عبدالولی خان مرکزی صدر جبکہ افضل خان لالا صوبائی صدرمنتخب ہوئے۔1994ء میں وہ پہلی بار عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کی صدر منتخب ہوئیں۔ 1998ء میں ایک بار پھر صوبائی صدر منتخب کردی گئیں۔
انہوں نے 1988ء میں چارسدہ پی ایف 13 سے حصہ لیا اور خیبرپختونخوا اسمبلی کی رکن منتخب ہوئی۔ 1990ء میں بھی پی ایف 13 اور 1993ء میں پی ایف 15 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئیں۔1997ء میں پی ایف 15 چارسدہ سے خیبرپختونخوا اسمبلی (اس وقت کی سرحد اسمبلی)کی رکن منتخب ہوئیں۔ وہ چار مرتبہ عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی پارلیمانی لیڈر بھی رہی ہیں۔
بیگم نسیم ولی خان 1990ء اور 1997ء کے دوران صوبائی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھی رہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے