پاکستان پاکستان24

گھر سے کروڑوں پکڑے جانے والے مشتاق رئیسانی کو دس سال قید

مئی 25, 2021 < 1 min

گھر سے کروڑوں پکڑے جانے والے مشتاق رئیسانی کو دس سال قید

Reading Time: < 1 minute

احتساب عدالت نے بلوچستان میگا کرپشن کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کو 10 سال قید کی سزا دی ہے۔
مقدمے میں سابق صوبائی مشیر خزانہ میر خالد لانگو کو 26 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
کوئٹہ کی احتساب عدالت نے منگل کو بلوچستان میگا کرپشن کیس کا فیصلہ پانچ سال بعد سنایا۔
یاد رہے کہ بلوچستان کی تاریخ کا بدعنوانی کا سب سے بڑا سکینڈل مئی 2016ء میں اس وقت سامنے آیا تھا جب قومی احتساب بیورو نے اس وقت کے صوبائی سکریٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کو گرفتار کر کے ان کے گھر سے 80 کروڑ روپے کی نقد رقم اور زیورات برآمد کیے تھے۔
نیب کی ٹیم کو مشتاق رئیسانی کے گھر سے برآمد ہونے والی رقم گننے میں کئی گھنٹے لگے تھے۔ ان کے گھر سے تین کلو تین سو گرام سونا بھی برآمد ہوا تھا۔
احتساب عدالت کے جج منور احمد شاہوانی نے مشتاق رئیسانی کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
عدالت نے مقدمے میں نامزد سابق سیکریٹری بلدیات عبدالباسط اور سابق سیکریٹری لوکل کونسل فیصل جمال کو بری کر دیا ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ’میر خالد لانگو کی سزا ٹرائل کے دوران گرفتاری کے وقت سے شروع ہو گی۔‘
خالد لانگو دوران ٹرائل اڑھائی سال سے زائد قید گزار چکے ہیں اس لیے انہیں مزید قید نہیں کاٹنا پڑے گی۔
نیب نے محکمہ خزانہ اور محکمہ بلدیات کی جانب سے منگچر قلات اور مچھ بولان کی میونسپل کمیٹیوں کو سڑکوں اور نالیوں سمیت ترقیاتی منصوبوں کے لیے جاری ہونے والے دو ارب 24 کروڑ روپے کی رقم خورد برد کرنے کے الزام میں چھ ملزمان کے خلاف فروری 2017ء میں ریفرنس دائر کیا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے