صحافیوں پر حملے کرنے والے امریش پوری کی نسل سے کیوں؟
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں ٹی وی اینکروں کی ایک پوری کھیپ ایسی بھی ہے جو کسی صحافی پر حملے، تشدد، اغوا یا قتل کی بھی مختلف توجیہات پیش کرتے ہیں اور بعض تو انڈین فلموںکے کلپس شامل کرکے ٹویٹ کر کے تضحیک کی کوشش میں ہوتے ہیں.
ابصار عالم پر قاتلانہ حملے اور گولی لگنے کے بعد اے آر وائے نیوز سے وابستہ ایک اینکر نے انڈین فلموںکے ٹوٹے جوڑ کر تضحیک آمیز ٹویٹس کا سلسلہ دراز کیا تو اسد طور پر حملے کے بعد بھی وہی رویے اپنایا مگر اس بار اُن کو دلچسپ جواب دیے جا رہے ہیں.
معروف انڈین فلمی ولن امریش پوری کی مووی کا ایک کلپ شیئر کرتے ہوئے اینکر نے لکھا کہ :بے لوث کہو پاکستان زندہ باد!
وطن سےمحبت سے کہو پاکستان زندہ باد !
لیکن سوچے،سکینہ کو حاصل کرنے کے لئے سنی ڈیول منافقت سے بھرپور نعرہ لگانے پر کیوں مجبور ہوا؟
پاکستان زندہ باد کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے اینکر نے مزید لکھا کہ یہ کلپ یاد کرانے والوں کا شکریہ .
آؤ مل کر کہیں پاکستان زندہ باد.
اس پر سینیئر صحافی و اینکر مبشر زیدی نے تبصرہ کیا کہ: مجھے نہ جانےکیوں پہلے ہی یقین تھا کہ حملہ اَور امریش پوری کی نسل سے ہیں.
مطیع اللہ جان نے لکھا کہ اس امریش پوری نے بنگالیوں سے بھی ایسے ہی نعرے لگوائے تھے اور ملک توڑ دیا تھا.
یونس نامی ایک ٹوئٹر صارف نے مہندس کا ایک قول ٹویٹ میں رپلائی کرتےہوئے شامل کیا جس میںکہا گیا ہے کہ :
کسی صحافی پر حملے کے بعد ارشد شریف کی ڈیوٹی سب سے مشکل ہے- اسے حملے کا مذاق اڑانے کے لیے انڈین فلموں کے کلپس تلاش کرنے پڑتے ہیں.
بعض صارفین نے امریش پوری کو بڑا ایکٹر قرار دیتےہوئے ان کی نسل کے حوالے سے منفی تبصرے کی نشاندہی کی تو دیگر کئی صارفین نے وضاحت کی کہ اس سے مراد فلموں میں ان کے ادا کیے گئے منفی یا ولن کے کردار ہیں نہ کہ ان کا خاندان یا نسل.