پاکستان پاکستان24 متفرق خبریں

کورونا کے باوجود ترسیلات زر ریکارڈ سطح پر: اقتصادی سروے رپورٹ

جون 10, 2021 3 min

کورونا کے باوجود ترسیلات زر ریکارڈ سطح پر: اقتصادی سروے رپورٹ

Reading Time: 3 minutes

پاکستان میں اقتصادی کارکردگی پر مشتمل اکنامک سروے جاری کردی گئی. وزیر خزانہ شوکت عزیز نے کہا ہے کہ ترسیلات زر 26 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، مالی سال کے آخرمیں 29 ارب ڈالرترسیلات زر کا تخمینہ ہے، مقامی قرضہ 25 ہزار ارب اور غیر ملکی قرضہ 12 سے 13 ہزار ارب ہے، فیٹف کے اگلے سیشن میں پاکستان کو ریلیف ملنے کا امکان ہے، ایف بی آر محصولات میں ماہانہ بنیادوں پر 50 سے 60 فیصد اضافہ ہوا، کوویڈ کے باعث دو کروڑ لوگ بے روزگار ہوئے لیکن اس وقت برسرروزگار افراد کی تعداد 5 کروڑ 30 لاکھ تک ہوگئی ہے.
جمعرات کو اسلام آباد میں ڈاکٹر وقار مسعود، عبدالرزاق داود اور ثانیہ نشترکے ہمراہ اکنامک سروے پیش کرنےکی تقریب سے خطاب میں وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ رواں سال کا آغا کوویڈ کے عروج کے ساتھ ہوا، لیکن حکومت نے دانشمندانہ پالیسی سے کوویڈ 19 کے اثرات زائل کیے، حکومت نے دور اندیشی سے فیصلے کئے۔ ملکی معیشت بحال ہونا شروع ہوگئی ہے، اور اقتصادی اعشاریے بہتر ہورہے ہیں، اسٹاک مارکیٹ ایشیا میں بہترین پرفارم کررہی ہے، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور 26 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، رواں مالی سال کے آخر میں 29 ارب ڈالرترسیلات زر کا تخمینہ ہے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ گندم، چاول اور گنا کی پیداوار میں اضافہ ہوا، چینی کی قیمت عالمی مارکیٹ میں 58 فیصد بڑھی اور پاکستان میں 20 فیصد قیمت میں اضافہ ہوا، پام آئل، سویا بین، گندم، چائے سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں عالمی مارکیٹ میں اضافہ ہوا، قیمتیں ابھی بھی زیادہ ہیں اور عام آدمی کو متاثر کررہی ہیں، ہمیں اپنی فوڈ پیداوار کو بڑھانا ہوگا اور زراعت پر حکومت توجہ دے گی، اسٹوریج اور کولڈ ہاؤسز بنا کر آڑھتیوں کی اجارہ داری کو ختم کریں گے۔ آئی ایم ایف کا بجلی کی قیمتیں بڑھانے کیلئے دباؤ تھا، وزیراعظم نے آئی ایم ایف کا دباؤ مسترد کرکے بجلی کی قیمتیں بڑھانے سے انکار کردیا، چین اپنی انڈسٹری آوٹ سورس کرنے جارہا ہے ہم اس میں اپنا حصہ بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں 1 ارب ڈالر تک آگئے ہیں، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایمازون نے ہمیں سیلر لسٹ میں ڈال دیا ہے، ایف بی آر محصولات میں ماہانہ بنیادوں پر 50 سے 60 فیصد اضافہ ہوا، ایف بی آر محصولات کا نئے مالی سال میں 5800 ارب روپے کا ٹیکس ہدف رکھا ہے، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ گروتھ 9 اور زرعی ترقی 2.77 فیصد رہی۔شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم کئی اشیا درآمد کرتے ہیں درآمدی اشیاء کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا، مہنگائی قابو کرنے کے لئے انتظامی سٹرکچر بنانا ہوگا، قرضوں کے حوالے سے بڑی باتیں کی جاتی ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے اور پالیسی ریٹ کی وجہ سے قرضوں میں اضافہ ہوا، 38 ہزار ارب روپے کل قرض ہے اور گزشتہ سال سے اب تک 1 ہزار 700 ارب قرضہ بڑھا، 2019-20 میں 3.7 ٹریلین روپے قرضہ میں اضافہ ہوا، مقامی قرضہ 25 ہزار ارب اور غیر ملکی قرضہ 12 سے 13 ہزار ارب ہے، فیٹف کے اگلے سیشن میں پاکستان کو ریلیف ملنے کا امکان ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائیں گے، لیکن بہت کچھ بہتر ہوجائے گا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سمارٹ لاک ڈاون کا بہترین فیصلہ کیا، وزیراعظم نے خصوصی کوششیں کرکے آئی ایم ایف سے ریلیف لیا، کوویڈ19 کی تیسری لہر بھی قابو میں آچکی ہے، کوویڈ کے باعث دو کروڑ لوگ بے روز ہوئے لیکن اس وقت برسرروزگار افراد کی تعداد 5 کروڑ 30 لاکھ تک ہوگئی ہے، صرف دو سے اڑھائی ملین لوگ رہ گئے جو کوویڈ سے بے روزگار ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے