پاکستان پاکستان24

جہانگیر ترین منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کا مؤقف تبدیل

جون 11, 2021 < 1 min

جہانگیر ترین منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کا مؤقف تبدیل

Reading Time: < 1 minute

پاکستان کی حکمران جماعت تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور اُن کے بیٹے علی ترین کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اپنا مؤقف بدل لیا ہے۔
جمعے کو لاہور کی سیشن کورٹ میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کی درخواستوں پر سماعت شروع ہوئی تو ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت جہانگیر ترین اور علی ترین کی گرفتاری درکار نہیں۔
خیال رہے کہ حکومت نے دو دن قبل ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا کو عہدے سے ہٹایا تھا۔
ایف آئی اے کے تفتیشی حکام کا عدالت میں بیان تھا کہ محکمہ بنیادی انسانی حقوق پر یقین رکھتا ہے اور ابھی ہم ریکارڈ کا جائزہ لے رہے ہیں۔
تفتیشی ادارے کے اس بیان کے بعد جہانگیر اور علی ترین کے وکیل نے ضمانت میں توسیع کی درخواستیں واپس لے لیں۔

سرمایہ دار جہانگیر ترین کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ آج ہم نے دو کیسز میں درخواست ضمانت واپس لے لی ہے۔
وکیل کے مطابق جہانگیر ترین نے دس ماہ سے انوسٹی گیشن جوائن کی ہوئی ہے۔ جہانگیر ترین اور دیگر لوگ لگ بھگ 100 بار پیش ہو چکے ہیں ۔
وکیل کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کو تمام ریکارڈ جمع کرا چکے ہیں۔ یہ سیاسی کیسز بنائے جاتے ہیں، امانت میں خیانت کا الزام ہے لیکن کس کی خیانت ہوئی آج تک کوئی شخص سامنے نہیں آیا۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شئیر ہولڈرز بھی مطمئن ہیں اور کام کر رہے ہیں۔ یہ مقدمہ بنایا ہی غلط گیا ہے۔ کمپنیز کے معاملات کو ایس ای سی پی دیکھتا ہے انہوں نے آج تک نوٹس نہیں کیا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے