انٹرنیٹ ڈیٹا اور فون کالز پر نیا ٹیکس لگانے کی منظوری نہیں دی: کابینہ
Reading Time: < 1 minuteبجٹ پیش کیے جانے کے بعد حکومت نے اعلان کیا ہے کہ فون کالز اور انٹرنیٹ ڈیٹا پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا.
جمعے کو قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر میں نئے ٹیکس کا معاملہ سامنے آنےپر کئی حلقوں کی جانب سے انٹرنیٹ ڈیٹا پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پر شدید ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور کابینہ نے بجٹ میں انٹرنیٹ ڈیٹا پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی منظوری نہیں دی۔‘ بجٹ تقریر کے کچھ دیر بعد ہی وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے ٹویٹ کیا کہ ’وزیراعظم اور کابینہ نے انٹرنیٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی منظوری نہیں دی ہے اور اسے قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے والے فنانس بل (بجٹ) میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
جمعے کو بجٹ میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ تین منٹ سے زائد جاری رہنے والی کال، انٹر نیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا اطلاق ہوگا۔
اس کے تحت جونہی موبائل صارف کی کال تین منٹ سے بڑھے گی تو اس کے موجودہ ریٹس کے علاوہ فی کال ایک روپیہ اضافی چارج کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کے موجودہ ریٹس پر پانچ جی بی سے زائد انٹرنیٹ استعمال کرنے پر ہر جی بی پر پانچ روپے اضافی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ انٹرنیٹ پر ٹیکس عائد کرنے کے اعلان پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا جس کے بعد حکومت نے انٹرنیٹ کے استعمال پر ٹیکس واپس لینے کا اعلان کیا۔