پاناما فیصلہ دینے والے جج پر مقدمہ درج، بار کونسل کی مذمت
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس اعجاز افضل خان پر پولیس نے فائرنگ اور زمین پر قبضے میں معاونت کا مقدمہ درج کیا ہے۔
مقدمہ مانسہرہ میں پولیس نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی محمد سجاد اعوان کی درخواست پر درج کیا ہے۔
وکلا کی ملک گیر تنظیم پاکستان بار کونسل نے سابق جج پر مقدمے کے اندراج کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایک رکن قومی اسمبلی نے اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کر کے جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر میں اعجاز افضل خان کو معاون ملزم نامزد کیا ہے۔
بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمہ فوری طور پر واپس لیا جائے۔
رکن قومی اسمبلی سجاد اعوان نے صحافی نعمان شاہ کو بتایا ہے کہ پولیس نے ان کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم وہ لگائی گئی دفعات سے مطمئن نہیں اور وکلا سے مشاورت کے بعد متعلقہ دفعات مقدمے میں شامل کرنے کے لیے نئی درخواست دیں گے.
یاد رہے کہ ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی سجاد اعوان نے گزشتہ ماہ پولیس کو مقدمے کے اندراج کی درخواست دیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ان کے پلاٹ پر قبضے کے لیے اعجاز افضل کے بھائیوں اور بیٹے نے فائرنگ کی ہے۔
خیال رہے کہ سجاد اعوان سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کے بھائی ہیں.