قومی اسمبلی میں بدترین ہنگامہ آرائی، حکومت اور اپوزیشن کی نعرے بازی
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کو روکنے کے لیے حکومتی اراکین نے شور شرابہ اور نعرے بازی کی جس کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔
منگل کو قومی اسمبلی میں شہباز شریف کی تقریر کے دوران وفاقی وزرا سمیت تحریک انصاف کے ارکان سیٹیاں بجاتے رہے اور ڈیسک پر بجٹ کتاب مارنے میں مصروف رہے۔
ہنگامہ آرائی کے دوران قومی اسمبلی کے سارجنٹس ارکان میں بیچ بچاؤ کراتے رہے۔ اس دوران بجٹ دستاویزات لگنے سے ایک سارجنٹ زخمی بھی ہوگئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اپوزیشن لیڈر بات کرے تو اس میں خلل ڈالا جائے۔‘
اجلاس ملتوی کیے جانے کے بعد بھی ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوتی رہی. حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے ایک دوسرے پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی۔
ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے اسلام آباد سے رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان نے مسلم لیگ کے رکن شیخ روحیل اصغر کو کتاب ماری۔
عمران خان نیازی ان سارے کرائسز کا ذمہ دار ہے.چینی کو 100 روپے تک پہنچانے کی ذمہ داری عمران خان کی ہے آٹے کو 85 روپے پہ پہنچانے کی ذمہ داری عمران خان پہ عائد ہوتی ہے انہوں نے ایکسپورٹرز کو اربوں روپے کی سبسڈی دی.@CMShehbaz pic.twitter.com/fKXLy7eMCm
— PML(N) (@pmln_org) June 15, 2021
حکومتی اور اپوزیشن ارکان آپس میں گتھم گتھا ہو گئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری سمیت وفاقی کئی وزرا نے بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر اپوزیشن کے خلاف نعرے بازی کی۔ سپیکر نے ارکان اسمبلی کو ویڈیوز بنانے سے روکا۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان نے انہیں گھیرے رکھا ۔
آج پوری قوم نے اپنی ٹی وی سکرینز پر دیکھا کہ کس طرح حکومت نے ایوان میں غنڈہ گردی کی اور ننگی گالیاں بکیں۔ قوم نے دیکھ لیا کہ عمران نیازی اخلاقی طور پر کس قدر کھوکھلا شخص ہے اور کس طرح پی ٹی آئی کو ایک فسطائی اور گالیاں دینے والی جماعت میں بدل دیا ہے۔ صد افسوس۔ https://t.co/6PJS1FCHhY
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 15, 2021
اجلاس کے بعد اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ٹوئٹر پر بھی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کی.
لڑائ علی گوہر بلوچ کے ان نعروں سے شروع ہوئ، نون لیگ کے MNAs نے تمام پارلیمانی اقدار کو بالائےپشت ڈال کر ننگی گالیاں دیں اس پر نوجوان MNA جذباتی ہو گئے اور پھر بجٹ کی کتابیں پھینکنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ pic.twitter.com/VSrRFkROQj
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 15, 2021