ریٹائرڈ جج نے ایم این اے کے درج کرائے مقدمے میں ضمانت کرا لی
Reading Time: < 1 minuteسید نعمان شاہ۔ مانسہرہ
مانسہرہ میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کی آبائی زمین پر قبضے کے مقدمے میں جسٹس ریٹائرڈ اعجاز افضل، ان کے بھائی اور بیٹے نے گرفتاری سے قبل ضمانت کرا لی ہے۔
قومی اسمبلی کی سٹیڈنگ کمیٹی کے حکم پر درج ایف آئی آر میں سپریم کورٹ کے سابق جج اعجاز افضل خان اور ان کے بیٹے اور بھائی نے مقامی عدالت سے قبل از گرفتاری ضمانت کے لیے رجوع کیا تھا۔
بدھ کو مانسہرہ بار کی کال پر وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور مانسہرہ بار کے صدر بلال خان نے کہا کہ مانسہرہ کا کوئی وکیل کسی بار کے کسی ممبر کے خلاف فوجداری مقدمے میں پیش نہیں ہوگا۔
مانسہرہ بار نے مطالبہ کیا کہ اعجاز افضل اور ان کے بھائی سجاد افضل ایڈوکیٹ پر درج ایف آئی آر کو خارج کیا جائے۔ ایک ہفتے کے اندر ایف آئی آر خارج نہ ہوئی تو بار کونسل صوبائی سطح پر ہڑتال کرے گی۔
کیپٹن صفدر اور ان کے بھائی ایم این اے سجاد اعوان کی جانب سے اسلام آباد سے 8 رکنی وکلا کا پینل عدالت میں پیش ہوا۔
وکلا پینل کے سربراہ بیرسٹر جہانگیر جدون نے اعجاز افضل خان کو واٹس اپ جج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہے جج صاحب کس طرح فیصلے کرتے تھے۔
بیرسٹرجہانگیر جدون نے بتایا کہ ملزمان نےضمانت قبل از گرفتاری کروالی ہے۔
ایم این اے سجاد اعوان نے کہا کہ مانسہرہ کے شہریوں کی جان اس قبضہ مافیا سے جان چھڑائیں گے۔
ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے اگلی پیشی کے لئے 26 جون کی تاریخ دے دی۔
پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں کی کثیر تعدادمیں کچہری آمد کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے۔