اہم خبریں پاکستان پاکستان24

ہائیکورٹ پر حملہ آور وکلا کے لائسنس بحال، شکایات بار کونسل کے حوالے

جون 18, 2021

ہائیکورٹ پر حملہ آور وکلا کے لائسنس بحال، شکایات بار کونسل کے حوالے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف جسٹس بلاک پر حملہ کرنے کے کیس میں وکلا کے معطل لائسنس بحال کرتے ہوئے وکیلوں کے خلاف شکایات بار کونسل کو بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔

جمعے کو چیف جسٹس اطہرمن اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل لارجر بینچ نے حملہ آور وکیلوں کے خلاف توہین عدالت اور مس کنڈکٹ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔

فیصلے میں عدالت نے وکلا کے معطل لائسنس بحال کرتے ہوئے وکیلوں کے خلاف کیسز کارروائی کے لیے پاکستان بار کونسل اور اسلام آباد بار کونسل کو ارسال کرنے کی ہدایت کی۔

عدالت نے کہا ہے کہ رجسٹرار وکلاء کے خلاف کارروائی کے لیے کیسز شواہد سمیت بار کونسل کو بھجوائیں۔ پاکستان بار کونسل ہائیکورٹ کی آبزرویشن سے متاثر ہوئے بغیر کارروئی کرے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 8فروری کا دن پاکستانی عدلیہ کی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا جب وکلا نے ہائیکورٹ پر دھاوا بولا، پتھر برسائے اور چیف جسٹس چیمبر میں توڑ پھوڑ کی۔

فیصلے کے مطابق ماضی میں وکلاء کی جانب سے انفرادی مس کنڈکٹ کے واقعات سامنے آتے رہے، لیکن سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے وکلا کی اتنی بڑی تعداد میں ایک ساتھ ایسے واقعے کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ وکالت ایک قدیم اور قابل تکریم شعبہ ہے۔ بانی پاکستان بھی وکیل تھے۔ اعلی عدلیہ کے جج وکلاء میں سے ہی بنتے ہیں۔ آج کی بار مستقبل کے بینچ کی نرسری ہوتی ہے۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے