ںواز شریف کی ایک تصویر نے پاکستانی حکومت کی افغان پالیسی کو بے نقاب کیا؟
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب کے ساتھ ایک تصویر کو تحریک انصاف کی حکومت کے وزرا اور کارکن سوشل میڈیا پر شیئر کر کے ان کو ملک دشمن قرار دے رہے ہیں۔
یہ تصویر لندن میں افغانستان کی حکومت کے ایک وفد کی سابق پاکستانی وزیراعظم سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد وائرل ہوئی۔
تحریک انصاف کی سوشل میڈیائی مہم کے جواب میں سینکڑوں صارفین نے افغان قومی سلامتی کے مشیر کی پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ تصویر شیئر کر کے سوال اٹھائے اور طنزیہ تبصرے کیے۔
اس مہم میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی حصہ لیا جس کے بعد مریم نواز نے بھی جواب دیے۔
فواد چوہدری نے لکھا کہ نواز شریف کو پاکستان سےباہر بھیجنا اس لیے خطرناک تھا کہ ایسے لوگ بین الاقوامی سازشوں میں مددگار بن جاتے ہیں۔ نواز شریف کی افغانستان میں انڈین خفیہ ایجنسی را کے سب سے بڑے حلیف حمداللہ محب سے ملاقات ایسی ہی کارروائی کی مثال ہے۔
انہوں نے لکھا کہ مودی، محب یا امراللہ صالح ہر پاکستان دشمن نواز شریف کا قریبی دوست ہے۔
مریم نواز نے آرمی چیف اور نواز شریف کے ساتھ حمداللہ محب کی الگ الگ تصاویر کو ساتھ ملا کر ٹویٹ کرتے ہوئے طنزیہ تبصرہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے سابق وزیراعظم کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے والے وزرا پر سخت تنقید کی ہے.