ںواز شریف کی ایک تصویر نے پاکستانی حکومت کی افغان پالیسی کو بے نقاب کیا؟
پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب کے ساتھ ایک تصویر کو تحریک انصاف کی حکومت کے وزرا اور کارکن سوشل میڈیا پر شیئر کر کے ان کو ملک دشمن قرار دے رہے ہیں۔
یہ تصویر لندن میں افغانستان کی حکومت کے ایک وفد کی سابق پاکستانی وزیراعظم سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد وائرل ہوئی۔
تحریک انصاف کی سوشل میڈیائی مہم کے جواب میں سینکڑوں صارفین نے افغان قومی سلامتی کے مشیر کی پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ تصویر شیئر کر کے سوال اٹھائے اور طنزیہ تبصرے کیے۔
اس مہم میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی حصہ لیا جس کے بعد مریم نواز نے بھی جواب دیے۔
فواد چوہدری نے لکھا کہ نواز شریف کو پاکستان سےباہر بھیجنا اس لیے خطرناک تھا کہ ایسے لوگ بین الاقوامی سازشوں میں مددگار بن جاتے ہیں۔ نواز شریف کی افغانستان میں انڈین خفیہ ایجنسی را کے سب سے بڑے حلیف حمداللہ محب سے ملاقات ایسی ہی کارروائی کی مثال ہے۔
انہوں نے لکھا کہ مودی، محب یا امراللہ صالح ہر پاکستان دشمن نواز شریف کا قریبی دوست ہے۔
مریم نواز نے آرمی چیف اور نواز شریف کے ساتھ حمداللہ محب کی الگ الگ تصاویر کو ساتھ ملا کر ٹویٹ کرتے ہوئے طنزیہ تبصرہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے سابق وزیراعظم کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے والے وزرا پر سخت تنقید کی ہے.