پاکستان

مارگلہ کی پہاڑیاں فوج کو دینے کا نواز حکومت کا نوٹیفیکیشن بظاہر غیر قانونی: ہائیکورٹ

نومبر 9, 2021 < 1 min

مارگلہ کی پہاڑیاں فوج کو دینے کا نواز حکومت کا نوٹیفیکیشن بظاہر غیر قانونی: ہائیکورٹ

Reading Time: < 1 minute

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ بادی النظر میں مارگلہ نیشنل پارک کی 8 ہزار ایکڑ زمین ملٹری ڈائریکٹوریٹ کو دینا غیر قانونی ہے۔

منگل کو اسلام آباد کے مارگلہ نیشنل پارک میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بادی النظر میں مارگلہ نیشنل پارک کی 8 ہزار زمین ایکٹر ملٹری ڈائریکٹوریٹ کو دینا غیر قانونی ہے اور وفاقی حکومت سنہ 2016 کے اس نوٹیفیکیشن پر نظرثانی کرے جس کے تحت زمین ملٹری ڈائریکٹوریٹ کو دی گئی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو ہدایت کی کہ حکومت سے مارگلہ نیشنل پارک کی زمین کے حوالے سے پالیسی کا پوچھ کر عدالت کو آگاہ کریں۔

عدالت نے منال ریسٹورنٹ کی پٹیشن واپس لینے کی درخواست مسترد کر دی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ وفاقی حکومت ماحولیاتی تبدیلی کا بہت کر رہی ہے لیکن نیشنل پارک بے یارو مددگار ہے۔ یہاں کوئی رول آف لاء نہیں ہے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کا کام ہے کہ وہ نشاندہی کرے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ صرف ٹریل فور، فائیو اور سکس تک مرکوز ہے۔ انوائرمنٹل ایجنسی مکمل بے یارو مدد گار ہے اٹھ ہزار ایکٹر آپ نے ان کو دے دیا جن کو قانونی نہیں دے سکتے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے