پیٹرول پر ٹیکس فی لیٹر 30 روپے کرنا ہے: شوکت ترین
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا قرض پروگرام بحال کیا جا رہا ہے اور ایک ارب ڈالر قرضے کی قسط عنقریب مل جائے گا۔
اسلام آباد میں وزیر برائے توانائی حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے ساتھ ٹیکس نیٹ بھی بڑھانا ہے اور پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو 30 روپے لیٹر تک لے کر جانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مذاکرات میں کہا گیا کہ اصلاحات پر عمل کریں جس سے کم آمدنی والے افراد کی مشکلات میں کسی حد تک اضافہ ہو گا تاہم ان کو ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے حکومت کی جانب سے عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے کے پروگراموں کو سراہا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جی ایس ٹی ریفارمز پر بات ہوئی جو سپلیمنٹری بل کی صورت میں ہے۔
سٹیٹ بینک کے ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کی مںظوری پارلیمنٹ سے لینا ہو گی۔
مشیر خزانہ کے مطابق جی ایس ٹی اور پٹرولیم لیوی، سٹیٹ بینک کے قانون میں ترمیم کرانی، کووڈ کی رقم کے آڈٹ کی رپورٹ دینی ہے اور جن کمپنیوںسے ویکسین خریدی ہے ان کی تفسیل بھی آئی ایم ایف کو فراہم کرنی ہے.
شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس ریفارمز جاری رکھنے کا کہا گیا ہے جبکہ کووڈ وبا کے باوجود پاکستان کی معیشت میں آنے والی بہتری کو بھی آئی ایم ایف کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق انہوں نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ ٹیرف بڑھانا مسئلے کا حل نہیں ہے۔
حماد اظہر نے اس موقع پر کہا کہ بجلی کے ٹیرف میں چند ماہ بعد اضافہ کیا جائے گا۔