پاکستان

’ضمیر کرسی سے ہٹنے پر جاگتا ہے‘، جج کے خلاف ثبوت لانے کا چیلنج

دسمبر 7, 2021 2 min

’ضمیر کرسی سے ہٹنے پر جاگتا ہے‘، جج کے خلاف ثبوت لانے کا چیلنج

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ مسئلہ یہ ہے کہ جو کرسی پر بیٹھتا ہے اس کا ضمیر نہیں جاگتا بعد میں جاگتا ہے.

منگل کو گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کے بیان حلفی کی خبر شائع ہونے پر لیے گئے نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عالیہ کے چیف جسٹس نے چیلنج دیا کہ ان کی عدالت کے ساتھی کسی جج پر کوئی ثبوت لائے .

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اصل حلف نامہ جمع کروایا جانا ضروری ہے۔’ کسی میں جرات نہیں‌کہ مجھ سے رابطہ کرے، اسی طرح میری عدالت کے ساتھی ججوں کو بھی کوئی اپروچ نہیں‌کر سکتا.‘

عدالت میں گلگت بلتستان کےسابق چیف جج رانا شمیم ، صحافی انصار عباسی اور دی نیوز کے ایڈیٹر عامر غوری پیش ہوئے جبکہ جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان نے نیب کیس کی وجہ سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی۔

ایڈووکیٹ فیصل صدیقی عدالتی معاون کے طور پر پیش ہوئے۔

سابق چیف جج رانا شمیم کی جانب سے وکیل لطیف آٖفریدی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ’موکل کا موقف ہے کہ اس نے حلف نامہ پریس کو جاری نہیں کیا۔ دستاویز ان کے پوتے کے پاس ہے جسے ایجنسیوں کے لوگ تنگ کر رہے ہیں۔‘

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے عدالت کو بتایا کہ ’ہائی کمیشن کو خط لکھا تھا۔ جاننا ہے کہ حلف نامہ کہاں ہے۔ اگر پیش نہیں کیا جاتا تو مطلب ہوگا کہ ایسی کوئی دستاویز وجود ہی نہیں‌رکھتی۔ حلف نامہ پاکستان سفارت خانے میں جمع کروا دیں۔یہاں سنا کہ رانا شمیم کے پوتے کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔‘

وکیل لطیف آفریدی نے عدالت میں بتایا کہ ان کے مؤکل رانا شمیم نے بیان حلفی سے انکار نہیں‌کیا.
عدالت نے ہدایت کی کہ اگلی سماعت تک راناشمیم اپنا بیان حلفی پیش کریں بصورت دیگر ان پر فرد جرم عائد کر دی جائے گی.
مقدمے کی اگلی سماعت پیر کو ہوگی.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے