فوج کے زیرِانتظام منال ریستوران کو بند کیا جائے: ہائیکورٹ
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ پہاڑیوں پر قائم مونال ریستوران اور فیصل مسجد کے قریب نیوی گالف کلب کو سربمہر کر کے قبضہ وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کو ہدایت کی ہے کہ مارگلہ نیشنل پارک میں قائم نیوی گالف کلب اور مونال ریستوران کی عمارت کو سیل کرے۔
منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ نیشنل پارک میں غیر قانونی تعمیرات کو ریگولرائز کر کر کے تباہ کر دیا گیا ہے، اب جو بچ گیا ہے اس کو کیسے بچائیں، یہ مکمل طور پر اشرافیہ کا قبضہ ہے، کیا وفاقی حکومت بے بس ہے؟
اسلام آباد میں ڈیفنس کمپلیکس کے باہر دیوار کی تعمیر اور نیشنل پارک مارگلہ ہلز میں تجاوزات کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیوی نے اسلام آباد کی سرکاری زمین پر گالف کورس بنا دیا، لاقانونیت نہیں ہونی چاہیے،غیر قانونی گالف کورس آج ہی سیل کر کے سی ڈی اے کے حوالے کیا جائے، جب یہ چیزیں رکیں گی عام آدمی خود قانون پر چلے گا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مارگلہ پہاڑی کی مالک وفاقی حکومت مگر قبضہ وزارت دفاع کے پاس ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ’آپ کا مطلب ہے کہ فوج نیشنل پارک میں جا کر بیٹھ جائے، آٹھ ہزار ایکڑ زمین کو چراہ گاہ قرار دینا والے نوٹیفیکیشن کو ختم کیا جاتا ہے، تمام افواج سیکریٹری دفاع کے ماتحت ہیں۔‘
سیکریٹری دفاع نے عدالت کو بتایا کہ حکم پر عمل ہو گا اور نیوی کلب کو بھی ختم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ ہفتے دارالحکومت کے راول ڈیم کے کنارے واقع نیوی سیلنگ کلب کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔