پرویز خٹک کے شکوے، وزیراعظم عمران خان کی حکومت چھوڑنے کی دھمکی
Reading Time: 2 minutesتحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان وزیر دفاع پرویز خٹک کے گلے شکوے سن کر ناراض ہو گئے۔
اجلاس میں شریک دو ارکان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے صوبہ خیبر پختونخوا میں گھریلو صارفین کو گیس نہ ملنے کا شکوہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بنانے کے لیے خیبر پختونخوا کے عوام نے پہل کی مگر اب کوئی پرسانِ حال نہیں۔
عمران خان نے ان کو جواب دیا کہ ایسی گفتگو سے اپوزیشن کے لہجے کی بُو آتی ہے۔ سب کے سامنے بلیک میل کر رہے ہیں.
ذرائع کے مطابق پرویز خٹک نے کہا کہ اگلے الیکشن میں عوام سے ووٹ لینے جانا ہے اس لیے کچھ احساس کر کے مسائل کے حل پر توجہ دی جائے۔
وزیراعظم اس موقع پر اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے اور کہا کہ یہی بلیک میلنگ رہی تو اپوزیشن کو دعوت دے دیتا ہوں کہ وہ آ کر حکومت بنا لے۔
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے اپنے چیمبر میں وزیر دفاع پرویز خٹک سے علیحدہ ملاقات کی جس میں عمر ایوب بھی موجود تھے۔
ملاقات کے بعد وزیر دفاع پرویز خٹک نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ کسی سے تلخ کلامی نہیں ہوئی، اپنے حق کی بات کی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اجلاس سے اٹھ کر باہر کیوں گئے تھے تو انہوں نے کہا کہ اجلاس سے ناراض ہوکر نہیں بلکہ سگریٹ پینے باہرگیا تھا۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اختلاف کوئی نہیں صرف گیس کی بات ہوئی تھی، وزیراعظم سے اختلاف کبھی نہیں ہوا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وزیر اعظم پر آپ کو اعتماد ہے؟ تو پرویز خٹک نے جواب دیا کہ وزیراعظم پر 100 فیصد اعتماد ہے، گیس کی بات ہوئی ہے پرابلم کو زیر بحث لائے ہیں، کسی مسئلے کو زیر بحث لائیں تو اسے اختلاف نہیں کہتے۔
پرویز خٹک سے جب پوچھا گیا کہ کوئی فارورڈ بلاک تو نہیں بن رہاتو ان کا جواب تھا کہ کسی کو فارورڈ بلاک بنانے ہی نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے بارے میں پارٹی چھوڑنے والے سیاسی رہنما یہی بتاتے ہیں کہ وہ تنقید سننے کے روادار نہیں اور ان کے اردگرد وہی لوگ رہ سکتے ہیں جو تعریف کریں اور خوشامدی ہوں۔
یاد رہے کہ پرویز خٹک کے خلاف گزشتہ ہفتے تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایبٹ آباد میں نعرے بازی بھی کی تھی.