کینیڈین دارالحکومت میں ویکسین مخالف احتجاج، رہائشیوں کی نیندیں حرام
Reading Time: < 1 minuteکینیڈین دارالحکومت اوٹاوا کے رہائشی ملک کے دیگر حصوں سے ویکسین کے خلاف احتجاج کے لیے آنے والے شہریوں کے شور شرابے سے پریشان اور نیند پوری نہ ہونے کی شکایت کر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق ایک ہفتے سے کینیڈا کے دارالحکومت میں موجود ویکسین مخالف ٹرک ڈرائیورز کے احتجاج میں سنیچر کو مزید شدت آنے کا امکان ہے جب ملک کے دوسرے حصوں سے آنے والے اس میں شامل ہوں گے۔
کینیڈا کے کئی دوسرے بڑے شہروں میں بھی کورونا کی ویکسین لگانے کو ضروری قرار دینے کے خلاف شہریوں کا احتجاج ہو رہا ہے۔
پولیس کے مطابق توقع ہے کہ مزید دو ہزار مظاہرین پہلے سے موجود سینکڑوں احتجاج کرنے والوں کے ساتھ شامل ہوں گے جبکہ دوسری جانب مخالف مظاہرین بھی ایک ہزار کی تعداد میں پارلیمنٹ کے سامنے ہوں گے۔
مظاہروں کے منتظمین ن دعویٰ کیا ہے کہ سنیچر کو ہزاروں ویکسین مخالف افراد دارالحکومت اوٹاوا کا رخ کر رہے ہیں۔
اسی طرح کے مظاہرے ٹورنٹو، کیوبک سٹی اور ونیپگ میں بھی کیے جا رہے ہیں۔
اوٹاوا کے پولیس سربراہ پیٹر سلولی نے جمعے کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’یہ مستقل طور پر ایک خطرناک احتجاج ہے جو مسلسل بڑھ رہا ہے۔‘
اوٹاوا میں ہزاروں مقامی رہائشی احتجاج کرنے والوں سے تنگ ہیں اور 40 ہزار نے آن لائن پٹیشن پر دستخط کر کے مظاہرین کی جانب سے ہراساں کیے جانے اور شور شرابے کے باعث نیند متاثر ہونے پر ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ وہ ’غیر قانونی‘ احتجاج کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے تاہم انہوں نے اس حوالے سے وقت کا تعین نہیں کیا۔