یوکرین کی سرحد پر مزید سات ہزار روسی فوجی تعینات: امریکہ
Reading Time: < 1 minuteامریکہ نے خبردار کیا ہے کہ روس نے یوکرین کی سرحد کے قریب مزید سات ہزار فوجی تعینات کر دیے ہیں۔
خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بدھ کو بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدے دار نے اس حوالے سے تفصیلات بتائی ہیں۔
ادھر یوکرین کے شہریوں نے روسی دباؤ کو مسترد کرنے کے لیے قومی سطح پر جھنڈے لہرانے کی ایک مہم چلائی ہے۔
روس نے یوکرین پر حملہ نہیں کیا جیسا کہ خدشے ظاہر کیا جا رہا تھا لیکن امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا خیال ہے کہ خطرہ ابھی تک برقرار ہے اور اس صورت حال سے یورپ کی سکیورٹی اور معاشی استحکام سے متعلق خدشات کم نہیں ہوئے۔
دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے برطانوی انٹیلیجنس چیف کے بیان کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ یوکرین کے بارڈر کے قریب اسلحہ بردار گاڑیاں، ہیلی کاپٹرز اور فیلڈ ہسپتال دیکھے گئے ہیں۔
اس وقت مغربی ممالک یوکرین کے معاملے میں امریکہ اور روس کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے خطے میں اسلحے پر کنٹرول کے علاوہ اعتماد سازی کے اقدامات پر زور دے رہے ہیں جبکہ یوکرین کے باشندے کسی بھی ممکنہ حملے کے پیش نظر ملک چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
لیکن روس نے یوکرین پر حملے کے کسی بھی منصوبے کی تردید کی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایم ایس این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ ایک بات ہے جو روس کہہ رہا ہے لیکن دوسری چیز اس کے اقدامات ہیں۔ لیکن ہم نے روس کی فوج کو پیچھے ہٹتے ہوئے نہیں دیکھا۔ ہم انہیں (یوکرین کی) سرحد کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔‘