ایک دوسرے کو دھمکیاں، امریکہ و چین کے صدور کا ویڈیو لنک رابطہ
Reading Time: 2 minutesامریکہ اور چین کے صدور کا ویڈیو لنک رابطہ ایک دوسرے کو یوکرین اور تائیوان کے معاملے پر نتائج سے خبردار کرنے پر اختتام پذیر ہوا ہے۔
خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے چین کوخبردار کیا کہ اگر یوکرین میں فوجی کارروائی پر روس کا ساتھ دیا تو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے جبکہ چینی صدر نے جو بائیڈن سے کہا کہ وہ تائیوان کے مسئلے سے خود کو دور رکھیں۔
امریکی صدر نے اپنے چینی ہم منصب سے دو گھنٹے ویڈیو لنک پر بات کی جس میں جوبائیڈن نے واضح کیا کہ اگر چین نے روس کا ساتھ دیا تو نہ صرف اسے امریکہ بلکہ پوری دنیا کے ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس موقع پر امریکی صدر نے کہا کہ وہ چین پر بھی روس جیسی پابندیاں عائد کر سکتے ہیں۔
ویڈیو لنک پر بات چیت میں چینی صدرنے زور دیا کہ یوکرین کے بحران کی اصل وجہ سمجھنےکے لیے امریکہ اور نیٹو کو روس سے بات چیت کرنا چاہیے ۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ بلاتفریق پابندیوں سے روس میں عام عوام کو مسائل برداشت کرنا پڑرہے ہیں، اگریہی صورتحال برقرار رہی تو عالمی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
صدر شی نے زوردیا کہ سرد جنگ کی ذہنیت ترک کی جائے جب کہ انہوں نے واضح کیا ہے کہ ٹرمپ دور سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں جورکاوٹیں حائل ہیں وہ نہ صرف دور نہیں کی گئیں بلکہ ان میں اضافہ ہوا ہے۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی خطرناک ہے کہ امریکا میں بعض افراد تائیوان میں آزادی پسندقوتوں کو غلط سگنلز دے رہے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ تائیوان معاملے کو مناسب انداز سے حل نہ کیا گیا تو اس کے دونوں ملکوں کے تعلقات پر تباہ کن اثرات ہوں گے، امریکہ چین کے سٹریٹیجک ارادوں کو غلط رنگ دے رہا ہے، اختلافات ختم تو نہیں ہوں گے تاہم انہیں مینیج کرنا چاہیے۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ تائیوان پر امرہکا کا مؤقف تبدیل نہیں ہوا۔