سعودی شہر جدہ پر حملہ ’ایران کی مدد سے ہوا‘، عالمی برادری کی مذمت
Reading Time: 2 minutesعالمی طاقتوں امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے جمعے کی شام سعودی عرب کے شہر جدہ اور دیگر علاقوں پر یمن کے حوثی باغیوں کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
امریکہ کا کہنا تھا کہ ’ایران نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گروپ کو اسلحہ دے کر حملہ کرایا۔‘
امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے کہا کہ ’جدہ میں آرامکو کے ذخیرے اور جازان اور دہران میں حوثیوں کے بلااشتعال حملے دہشت گردی ہیں جن کا مقصد یمن کے لوگوں کی مشکلات بڑھانا ہے۔‘
انہوں نے ایران پر الزام لگایا کہ ’وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گروپ کو ہتھیار مہیا کر رہا ہے۔‘
قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے حملے پر کہا کہ ’امریکہ دفاع کی مضبوطی کے لیے مملکت کے ساتھ کام کرتا رہے گا، تاہم تصادم کے خاتمے، زندگی کو بہتر بنانے اور یمنی عوام کے بہتر مستقبل کے لیے بھی مل کر کوششیں کی جاری رکھی جائیں گی۔‘
خیال رہے کہ جمعے کو شام پانچ بج کر پانچ منٹ پر جدہ شہر میں آرامکو پیٹرولیم مصنوعات کے ڈسٹری بیوشن سٹیشن پر حملہ کیا گیا۔
اس کے بعد عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ ’ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ حوثیوں نے کیا ہے۔‘
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ترجمان کا کہنا تھا کہ ’حملے سے دو ٹینکوں میں آگ لگ گئی جس پر قابو پا لیا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’حوثی ملیشیا سعودی عرب کی تیل تنصیبات کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ان کا سارا زور تیل کی رسد اور عالمی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی پر اثر انداز ہونا ہے۔‘
عرب اتحاد کے ترجمان نے کہا کہ ’جمعے کو ہونے والے حوثیوں کے حملوں سے جدہ شہر کی معمول کی زندگی متاثر ہوئی اور نہ ان حملوں سے کوئی فرق پڑا۔‘
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی حوثیوں نے جدہ میں آرامکو کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کے ایک ڈسٹری بیوشن سٹیشن پر حملہ کیا تھا۔
قبل ازیں عرب اتحاد نے کہا تھا کہ ’سعودی عرب کے فضائی دفاعی نظام نے جمعے کو حوثیوں کے 16 حملے ناکام بنائے، اور ڈرونز اور بیسلٹک میزائل تباہ کردیے گئے۔‘