عالمی خبریں

خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مودی کشمیر کا پہلا دورہ کشمیر

اپریل 24, 2022 < 1 min

خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مودی کشمیر کا پہلا دورہ کشمیر

Reading Time: < 1 minute

انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر کے دورے کے دوران 20 ہزار کروڑ روپے کے منصوبوں کا افتتاح کیا ہے۔

اتوار کو وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے ترقیاتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’ان منصوبوں کے آغاز سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔‘

خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیے جانے کے بعد انڈین وزیراعظم نریندر مودی کشمیر کا یہ پہلا باضابطہ دورہ تھا۔

اگست 2019 کے بعد انڈیا کے وزیراعظم پہلی مرتبہ کشمیر میں کسی عوامی تقریب میں شرکت کی۔

انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق اتوار کو وزیراعظم کے دورے کے موقعے پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

قبل ازیں مودی نے فوجیوں کے ساتھ تہوار منانے کے لیے غیر رسمی دورے کیے تھے۔

کشمیر میں وزیراعظم نریندر مودی نے مقامی جمہوری نظام ’پنچایتی راج‘ کی صدارت بھی کی۔

کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر کشمیریوں نے غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔
حکومت نے عوامی ردعمل سے بچنے کے لیے انٹرنیٹ کو بند کیا تھا اور تقریباً 23 سو افراد کو گرفتار کیا تھا جبکہ کشمیری سیاستدانوں کو نظر بند کیا گیا تھا۔

ان افراد کو ایک متنازع قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا جو کسی بھی شخص کو ’دہشت گرد‘ قرار دینے کی اجازت دیتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد تشدد میں کمی رپورٹ ہوئی ہے تاہم اس دوران تقریباً ایک ہزار افراد مارے گئے جن میں فوجی، عسکریت پسند اور عام لوگ شامل ہیں۔

زیادہ تشدد مسلم اکثریتی علاقے میں ہوا۔ رپورٹس کے مطابق کہ مسلم اکثریتی علاقے کا دورہ مودی کے پروگرام میں شامل نہیں تھا.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے