عالمی خبریں

روس کے حملے جاری، ایک اور شہر سے یوکرین کی فوج پسپا

جون 13, 2022 2 min

روس کے حملے جاری، ایک اور شہر سے یوکرین کی فوج پسپا

Reading Time: 2 minutes

یوکرین نے کہاہے کہ روس نے اس کی فوج کو مشرقی شہر سیوروڈونٹسک کے مرکز سے پیچھے دھکیل دیا ہے جہاں کئی ہفتوں سے لڑائی جاری ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یوکرین کی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ’دشمن نے توپ خانے کی مدد سے سیوروڈونٹسک شہر پر حملے کیے، اسے جزوی کامیابی ملی ہے اور ہمارے یونٹوں کو شہر کے مرکز سے دور دھکیل دیا گیا ہے۔‘

علاقے کے گورنر سرگی گیڈے کا کہنا ہے کہ ’روسی رات کو جزوی طور پر کامیاب رہے۔‘

انہوں نے بیان میں کہا کہ ’انہوں (روسی فوج) نے ہمارے فوجیوں کو مرکز سے پیچھے دھکیل دیا اور ہمارے شہر کو تباہ کرنے کی کارروائیاں جاری رکھیں۔‘

سرگی گیڈے نے کہا کہ ماسکو کی افواج سیویروڈونٹسک اور قریبی لائسیچانسک کو ’گھیرنے‘ کے لیے زیادہ سے زیادہ سامان اکٹھا کر رہی ہیں۔

اس سے قبل روسی افواج نے یوکرین کے شہر سیویروڈونٹسک کو دریا کے پار دوسرے شہر سے ملانے والے ایک پل کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس سے شہریوں کے انخلاء کا ممکنہ راستہ منقطع ہو گیا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ’روسی قابضین کا حکمت عملی کا ہدف تبدیل نہیں ہوا ہے۔ وہ سیویروڈونٹسک پر دباؤ ڈال رہے ہیں، وہاں شدید لڑائی جاری ہے۔‘

زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملے میں زخمی ہونے والے 12 سالہ بچے کی تصویر اب روس کا دنیا بھر میں ’دائمی چہرہ‘ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقائق اس بات کی نشاندہی کریں گے کہ دنیا کس انداز میں روس کو دیکھتی ہے۔

انہوں نے گزشتہ ہفتے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے بیان کا حوالہ دیتے کہا کہ ’پیٹر عظیم نہیں تھا، لیو ٹالسٹائی بھی نہیں، بلکہ روسی حملوں میں زخمی اور ہلاک ہونے والے بچے (عظیم) ہیں۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے