پاکستان

جنرل باجوہ کے خلاف بیان، ایمان مزاری پر درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم

جون 20, 2022 2 min

جنرل باجوہ کے خلاف بیان، ایمان مزاری پر درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے خلاف فوج کی جانب سے درج کیے گئے نازیبا الفاظ کے استعمال کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔

پیر کو چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایمان مزاری کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ سنایا۔

ایمان مزاری کی وکیل زینب جنجوعہ نے بتایا کہ عدالتی ہدایت پر ہم تحفظات کے باوجود تفتیش کا حصہ بنے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو کچھ بیان دے رہے تھے وہ کچھ اور ہی لکھ رہے تھے۔

ایمان مزاری کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کو کہا ہم خود تحریری بیان جمع کرائیں گے۔

وکیل کے مطابق پہلے دن کہہ دیا تھا کہ جو لفظ بولا گیا اس کا کوئی جواز نہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایمان مزاری آفیسر آف کورٹ ہیں ان کو ایسے الفاظ نہیں بولنے چاہییں۔

چیف جسٹس نے وزارت دفاع کے وکیل سے پوچھا کہ ایمان مزاری معذرت کر چکیں اب مزید کیا چاہتے ہیں؟

وزارت دفاع کے وکیل نے کہا کہ ایمان مزاری باقاعدہ پریس میں اپنے بیان پر معافی مانگیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وہ اس عدالت کے سامنے اپنے بیان پر معذرت کا اظہار کر چکیں۔ اس بیان کا وقت بھی دیکھیں ان کی والدہ کے ساتھ اس وقت کیا ہوا تھا۔

وزارت دفاع کے وکیل نے بتایا کہ ایمان مزاری ہماری بچی کی طرح ہیں لیکن ان کا پرانا کنڈکٹ بھی دیکھا جائے۔ یہ سنہ 2017 سے ایسا کر رہی ہیں.

ایمان مزاری کی وکیل زینب جنجوعہ نےاس پر کہا کہ وزارت دفاع کے وکیل کی 2017 سے کنڈکٹ والی بات فوج کی ایف آئی آر کے پیچھے موجود بدنیتی کا ثبوت ہے اور ثابت کرتا ہے کہ ایف آئی آر کا اندراج کسی کی انا کو تسکین پہنچانے کے لیے کیا گیا۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد چیف جسٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست منظور کر لی.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے