اہم خبریں

عمران خان کے نو حلقوں سے الیکشن لڑنے پر کیا کہا جا رہا ہے؟

اگست 13, 2022

عمران خان کے نو حلقوں سے الیکشن لڑنے پر کیا کہا جا رہا ہے؟

پاکستان تحریک انصاف مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے گزشتہ روز ایک بیان جاری کیا گیا جس میں فخر یہ طور پر اعلان کیاگیا کہ عمران خان قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے میدان میں اتر آئے ہیں،جس کے بعد ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔

مذکورہ معاملے پر حکومتی و اپوزیشن جماعتوں کے حامی اپنی اپنی جماعت کے موقف کو ہی درست قرار دیتے ہیں اور اپنی پارٹی کے فیصلے کو چاہے کتنا ہی احمقانہ کیوں نہ ہو درست ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

کچھ سنجیدہ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایک رائے یہ ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کا حق ہے کہ وہ اپنی سیاسی حکمت عملی وضع کرے لیکن سیاست دانوں کو اپنی سیاست میں عوام کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔

عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں،معیشت ہچکیاں لے رہی ہے لیکن سیاست دانوں کو صرف اپنی سیاست اور اقتدار کی فکر ہے۔

عمران خان نو حلقوں سے انتخاب لڑ رہے ہیں،اگرچہ وہ تمام نشستوں سے کامیاب نہیں ہوسکتے لیکن فرض کریں ایسا ہو بھی جائے تو انہیں صرف ایک نشست رکھنی ہو گی باقی چھوڑنی ہوں گی،جہاں دوبارہ ضمنی انتخاب ہو گا اور پھر انتخاب کا خرچہ غریب عوام کی محنت کی کمائی سے وصول کر دہ ٹیکسوں کے پیسوں سے ادا ہو گا۔یہ کیسی سیاست ہے؟

کیا وجہ ہے کہ کسی بھی جماعت سے کوئی شخص اگر ایک سے زائد نشستوں سے الیکشن لڑتا ہے تو چھوڑنے والی نشستوں پر ضمنی انتخاب کا خرچ اسی سے وصول نہیں کیا جاتا؟

کب تک عوام کے ٹیکسوں کے پیسے پر ایسا سیاسی تماشا جاری رہے گا؟

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے