دہشت گردی نامنظور، سوات میں ہزاروں شہریوں کا غیرمعمولی احتجاج
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے سیاحتی ضلع سوات میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کے خلاف ہزاروں شہریوں نے اکھٹے ہو کر غیرمعمولی احتجاجی مظاہرہ کیا۔
منگل کو منعقد کیے گئے احتجاجی جلسے میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان، جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد اور پختون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے شہریوں سے خطاب کیا۔
An ocean of people!!
The brave people of Swat.
One and united for peace.#SwatRejectsMilitancy #SwatRejectsTerrorism
pic.twitter.com/3bfccR9eEt— Ziauddin Yousafzai (@ZiauddinY) October 11, 2022
مظاہرین نے سفید جھنڈے ہاتھ میں لیے سوات میں امن زندہ باد اور دہشت گردی مردہ باد کے نعرے لگائے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پختونوں کو پھر سے آزمائش میں ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’پہلے بھی دہشت گردی کا مقابلہ کیا تھا اور اب بھی کریں گے۔‘
سوات کے نشاط چوک اور اس سے متصل بازار منگل کو مکمل طور پر بند رہے۔
مقامی شہریوں کے مطابق انہوں نے حالیہ تاریخ میں سوات میں اتنا بڑا احتجاجی جلسہ پہلے نہیں دیکھا۔
مظاہرے میں سوات کے میئر اور تحریک انصاف کے ایم پی اے فضل حکیم بھی شرکت کے لیے پہنچے تھے تاہم شہریوں کی جانب سے نعرے لگانے کے بعد ان کو سٹیج سے اتار دیا گیا۔
سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں ہزاروں کی تعداد میں شہری نعرے لگاتے نظر آ رہے ہیں۔