انسانیت کی توہین، نشتر ہسپتال ملتان کی چھت سے مسخ شدہ لاشیں برآمد
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے صوبے پنجاب کے شہر ملتان کے نشتر اسپتال کی چھت سے درجنوں لاوارث لاشیں ملنے کا انکشاف ہواہے۔
سوشل میڈیا پر زیر گردش خبروں کے مطابق نشتر اسپتال کی چھت سے سیکڑوں کی تعداد میں انسانی لاشوں کے اعضا برآمد ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے نشتر اسپتال کی چھت پر لاوارث لاشیں رکھنے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ لاشیں چھت پر پھینک کر غیر انسانی فعل کا ارتکاب کیا گیا ہے، ذمہ دار عملے کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب سیکرٹری ہیلتھ ساؤتھ پنجاب نے معاملے کی انکوائری کے لیے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی 3 روز میں اپنی رپورٹ سیکرٹری ہیلتھ ساؤتھ کو پیش کرے گی۔
وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی نے بھی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی تمام معلومات کے ساتھ اپنی رپورٹ وائس چانسلر کو پیش کرے گی۔
اطلاعات کے مطابق ترجمان نشتر میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر سجاد کےمطابق چھت پر لاوارث لاشوں کی تعداد چار تھی،قدرتی طور پر خشک لاشوں کو طلبا کی پڑھائی کے لئے تجربات میں استعمال ہوتی ہیں۔
کچھ اطلاعات کے مطابق نشتر ہسپتال کے مردہ خانے کے فریزر خراب ہیں جہاں سات سے آٹھ میتیں رکھی جا سکتی ہیں مگر لاوارث لاشوں کی تعداد ذیادہ ہے۔