اہم خبریں

متنازع ٹویٹ کیس،اعظم سواتی کا مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اکتوبر 15, 2022 2 min

متنازع ٹویٹ کیس،اعظم سواتی کا مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

Reading Time: 2 minutes

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی ایف آئی اے کی درخواست منظور کر لی۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی مقامی عدالت نے متنازع ٹویٹ کے الزام میں اعظم سواتی کا مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی۔

ہفتے کو اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹس کے الزام میں گرفتار سینیٹر اعظم خان سواتی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر جج نے استفسار کیا کہ اس کیس کی فائل کدھر ہے؟ ایف آئی اے حکام نے کیس کی فائل جج کے حوالے کی۔

اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی کے مصدقہ اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کیا گیا، پیکا کی سیکشن 20 کے تحت مقدمہ درج ہوا، مصدقہ اکاؤنٹ سے شدید ہتک آمیز الفاظ استعمال کیے گئے، ٹوئٹرکے مصدقہ اکاؤنٹ سے ٹوئٹ ہونا ثابت شدہ ہے۔

رضوان عباسی نے کہا کہ صرف یہ ایک ٹوئٹ نہیں، اعظم سواتی کے اکاؤنٹ سے پہلے بھی ایسے ٹوئٹس ہوئے ہیں، اعظم سواتی کے اکاؤنٹ سے طویل عرصے سے منظم ٹوئٹس ہوئے جن کا ریکارڈ موجود ہے۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ ابھی پاس ورڈ ریکور کرنا ہے، اعظم سواتی تفتیش کے دوران تعاون بھی نہیں کر رہے، رضوان عباسی نے اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت 15 دن تک کا جسمانی ریمانڈ دے سکتی ہے، ملزم کے حق میں ریکارڈ پر کچھ آیا تو وہ بھی عدالت میں پیش کریں گے۔

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اعظم سواتی نے ٹوئٹ کیا اسے ہم تسلیم کرتے ہیں لیکن قانون میں کور بھی ہے، کن کن لوگوں نے کس کس کے بارے میں کیا کہا وہ میں بتاؤں گا۔

عدالت نے پوچھا کہ کیا وہ موبائل ریکور ہوا ہے جس سے ٹوئٹ ہوئی، جس پر اعظم سواتی نے کہا کہ میں نے وہ موبائل گھر سے باہر پھینک دیا تھا اس میں بیٹی کے گھر کی تصویریں ہیں، میں جب مان رہا ہوں ٹوئٹ میں نے کیا تو پھر ان کو کیا چاہیے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد مذکورہ حکم جاری کر دیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے