کالم

جھوٹ کی بولی

نومبر 10, 2022 2 min

جھوٹ کی بولی

Reading Time: 2 minutes

"ٹاپک مل گیا، مل گیا، ذرا موبائل کو پکڑنا۔ ناظرین کرام میری ماں نے مجھے ابھی کال کر کے کہا کہ بیٹا اگر عمران خان سے متعلق خبریں عوام تک پہنچانے میں تمیں روکا گیا اور گولی تم نے پیٹھ پر کھائی، پھر تمیں دودھ نہیں بخشوں گی”

بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر یہ وی لاگ ریکارڈ کروانے کے بعد ایک یوٹیوبر صاحب کے قہقہوں سے بنی گالہ کے در و دیوار لرز گئے ہوں گے۔

میں اور ساتھ کھڑے چند دوست حیرانی سے ایک دوسرے کا منہ تکتے رہ گئے جب یہ شیطانی مسکراہٹیں فضا میں بکھیری جا رہی تھیں۔

ہوا کچھ یوں کہ عمران خان صاحب کی گرفتاری کے امکانات کا شوشا چھوڑا گیا جس پر یوٹیوبر خواتین و حضرات اطراف میں منڈلانے لگے۔

یہ صاحب بھی ہمارے ساتھ چائے کی چسکیوں میں سب سے پوچھ رہے تھے یار کوئی اینگل بتاؤ اینگل اور اچانک سے چائے کی پیالی کو زور سے میز پر پٹختے ہوئے ایسے اٹھے جیسے کوئی بہت بڑا میدان سر کر لیا ہو اور یوں سب کے سامنے یہ جھوٹ جڑ دیا۔

نہ تو یہ کہانی کسی ایک یوٹیوبر کی ہے اور نہ ہی اکیلا ان صاحب کو کوسنا بنتا ہے کیونکہ عوام کو ایسی خبروں والے تھمب نیلز کے ساتھ ویڈیوز دیکھنی ہیں۔

بلاشبہ یوٹیوب پر اچھے خاصے ڈالرز کمائے جا سکتے ہیں اور دنیا بھر میں بیٹھے لوگ نیوز چینلز پر ان یوٹیوب چینلز کو فوقیت دیتے ہیں یا شاید ان کے خوفناک تھمب نیل کو۔
بہر حال یہ طے ہونا ابھی باقی ہے لیکن یقین کیجئے جھوٹ بول کر یہ کہہ بھی رہے ہوتے ہیں یار ٹھیک بیوقوف بنایا ہے عوام کو۔

ایک اور صاحب کے پاس بیٹھا تھا جس نے میرے سامنے خان صاحب کو ٹھیک ٹھاک برا بھلا کہا لیکن جب ویڈیو بنائی تو تعریفوں کے پل باندھ دیے۔ پوچھا تو فرماتے ہیں، بھائی خان بکتا ہے خان باقی سب فضول ہے۔

اور بصد احترام عوام اپنے جذبات کے ساتھ کھیلتے اور ڈالر کماتے مداریوں کے ہاتھوں خوب بے وقوف بنتے ہیں۔

کسی کی موت ہوتی ہے تو یہ ان پڑھ جاہل قبر میں گھس جاتے۔ کوئی روڈ حادثے میں جان سے چلا جائے اور ان یوٹیوبرز کو اس دن کی کوئی اور خاص ویڈیو نہ مل رہی ہو تو بس پھر اس حادثے کو قتل بنانا تو چٹکیوں کی گیم ہے۔

ہمارے ایک دوست یوٹیوبر کو نور مقدم کے قتل کے بعد امریکہ سے ایک خاتون نے میسج کیا تھا کہ "نورمقدم کا قتل تو ظاہر جعفر نے کیا لیکن اس کا ریپ آپ یوٹیوبرز نے کر دیا ہے ”

بہرحال اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں ، یہ معلومات کو عوام تک بغیر کسی روک ٹوک کے پہنچانے کا بہترین ذریعہ بھی ہے لیکن اس کے کانٹینٹ یا مواد پر کچھ اعتراضات ہیں۔

ان اعتراضات پر توجہ دے کر صرف اور صرف دیکھنے والے ہی جھوٹے یوٹیوبر کا قبلہ درست کر سکتے ہیں۔

ان دونوں میں توازن ضروری بھی ہے کیونکہ مین اسٹریم سیٹھ میڈیا کو ٹکر صرف سوشل میڈیا نے ہی دی ہوئی ہے اور ان کی اجارہ داری توڑنے کا اس سے بہترین کوئی اور فورم ہو نہیں سکتا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے