عالمی خبریں

عراق میں ’صدی کی سب سے بڑی ڈکیتی‘، کون ملوث ہیں؟

مارچ 4, 2023 2 min

عراق میں ’صدی کی سب سے بڑی ڈکیتی‘، کون ملوث ہیں؟

Reading Time: 2 minutes

عراق کی تاریخ میں رواں ’صدی کی سب سے بڑی ڈکیتی‘ کے ایک سکینڈل میں چار سابق سینیئر حکومتی عہدیداروں کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو عراقی عدلیہ نے اُن چار سابق اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جن پر ملک کے اب تک کے بدعنوانی کے سب سے بڑے سکینڈل میں عوامی فنڈز میں سے ڈھائی ارب ڈالر کی چوری میں سہولت کاری کا الزام ہے۔

’ڈکیتی کے اس سکینڈل‘ میں ستمبر 2021 اور اگست 2022 کے درمیان 247 چیکس کے ذریعے کم از کم 2.5 بلین ڈالر چوری کیے گئے جنہیں پانچ کمپنیوں نے کیش کیا تھا۔ اس کے بعد ان کمپنیوں کے کھاتوں سے نقد رقم نکلوائی گئی، جن کے زیادہ تر مالکان فرار ہیں۔

حکومت کی انسداد بدعنوانی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ بغداد میں ایک مقدمے کی سماعت کرنے والے جج نے ’سابق حکومت کے چار اعلیٰ عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔‘

ایجنسی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جن چار افراد کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے اُن میں ایک سابق وزیر خزانہ اور سابق وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کے رشتہ دار شامل ہیں۔

اہلکار نے بتایا کہ تمام ملزمان اس وقت بیرون ملک مقیم ہیں۔

وارنٹ میں کسی بھی عہدیدار کا نام نہیں ہے لیکن عہدیدار کے مطابق وہ سابق وزیر خزانہ علی علاوی، کابینہ کے ڈائریکٹر رائد جوہی، پرسنل سیکریٹری احمد نجاتی اور مشیر مشرک عباس ہیں۔

علی علاوی کو ایک قابل احترام سیاست دان اور ماہر تعلیم سمجھا جاتا ہے نے گزشتہ سال اگست میں اس سکینڈل کے سامنے آنے پر استعفیٰ دے دیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان چاروں افراد پر سرکاری خزانے کی رقوم کے غبن میں سہولت کاری کا الزام ہے۔ عدالتی وارنٹ کے مطابق ملزمان کے اثاثے بھی منجمد کیے جائیں گے۔

ملک کے وزیراعظم محمد شیعہ السوڈانی نے گزشتہ برس اکتوبر کے آخر میں اپنی تقرری کے بعد سے بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا عزم کیا ظاہر کیا۔

اس کیس کو ’صدی کی ڈکیتی‘ کا نام دیا گیا ہے اور سکینڈل نے منظرعام پر آنے کے بعد تیل کی دولت سے مالا مال عراق میں عوامی غم و غصے کو جنم دیا۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ جنگ سے تباہ حال عراق اب بدعنوانی سے دوچار ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے