امریکی اداکار ڈینی ماسٹرسن پر ریپ کے دو الزامات ثابت، ہتھکڑی لگ گئی
Reading Time: < 1 minuteامریکی ریاست لاس اینجلس میں ایک عدالت نے ہالی وُڈ اداکار ڈینی ماسٹرسن کو ریپ کے تین میں سے دو الزامت میں مجرم قرار دیا ہے۔
70 کی دہائی کے ایک ٹی و شو کے سٹار کو 30 سال تک قید کا سامنا ہے۔ انہیں ہتھکڑیوں میں عدالت سے لے جایا گیا۔
تین خواتین، جو سب چرچ آف سائنٹولوجی کی سابق ارکان ہیں، نے اداکار پر سنہ 2001 تا سنہ 2003 کے دوران اپنے ہالی ووڈ کے گھر میں جنسی زیادتی کا الزام لگایا۔
استغاثہ نے استدلال کیا کہ ماسٹرسن نے احتساب سے بچنے کے لیے ایک ممتاز سائنٹولوجسٹ کی حیثیت سے اپنی حیثیت پر انحصار کیا تھا۔
سات خواتین اور پانچ مردوں کی جیوری ایک ہفتے کے غور و خوض کے بعد تیسرے الزام پر کسی فیصلے تک پہنچنے سے قاصر رہی، جس کا اختتام 8-4 پر تعطل کا شکار رہا۔
2003 میں زیادتی کا نشانہ بننے والی اس کی ایک متاثرہ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے ایک بیان میں کہا: "میں جذبات کی ایک پیچیدہ کیفیت کا سامنا کر رہی ہوں – راحت، تھکن، طاقت، اداسی – یہ جانتے ہوئے کہ مجھ سے بدسلوکی کرنے والے ڈینی ماسٹرسن کو احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے مجرمانہ رویے کے لیے۔”
سی بی ایس نیوز کی رپورٹوں کے مطابق، ماسٹرسن کی اہلیہ، اداکارہ اور ماڈل بیجو فلپس، جب انہیں لے جایا گیا تو رو پڑیں۔ دوسرے خاندان اور دوست پتھرائے چہروں کے ساتھ بیٹھے تھے۔
پہلے مقدمے کی ایک اور جیوری دسمبر 2022 میں کسی فیصلے تک پہنچنے میں ناکام رہی تھی۔
استغاثہ نے ماسٹرسن پر دوبارہ مقدمہ چلانے کا انتخاب کیا اور اس بار جج نے وکلاء کو نئے شواہد پیش کرنے کی اجازت دی جو پہلے مقدمے کی سماعت میں روک دیے گئے تھے۔