عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ پر 6 ارب کے فراڈ کا مقدمہ درج
Reading Time: 2 minutesاینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے ترجمان نے سابق وزیراعظم عمران خان کی فیملی کا ایک اور میگا کرپشن سکینڈل بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن اور بہنوئی کے خلاف اربوں روپے کی زمین دھوکہ دہی سے خریدنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے مطابق ڈاکٹر عظمیٰ خان نے اربوں روپے کی زمین دھوکہ دہی سے صرف 13کروڑ میں خریدی۔ ترجمان اینٹی کرپشن نے کہا کہ ڈاکٹر عظمی خان پر ضلع لیہ میں 5261 کنال اراضی غیر قانونی طور پرخریدنے کا الزام ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ زمین دھوکہ دہی، فراڈ اور جعلسازی سے 22-2021 میں خریدی گئی۔
ترجمان اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عظمیٰ خان نے شوہر احد مجید سے مل کر جعلی انتقالات کروائے۔
غیر قانونی طریقے سے خریدی گئی زمین ڈاکٹر عظمیٰ نے اپنے اور اپنے خاوند احد کے نام کی۔
ترجمان کے مطابق دھوکہ دہی سے خریدے گئے رقبہ کی مالیت 6 ارب روپے سے زائد ہے۔
ترجمان نے کہا کہ رقبہ تب خریدا گیا جب ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے گریٹر تھل کنال منصوبے کا اعلان کیا۔ اس منصوبے کے تحت تھل کنال کے ذریعے بنجر زمینوں کو سیراب کرنا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ زمین کی خریداری سے معلوم ہوتا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ خان کو تھل کنال منصوبے کا پہلے سے علم تھا۔ اور یہ کہ ڈاکٹر عظمیٰ خان اور اسکے شوہر نے مالکان سے زبردستی زمین خرید کر اپنے نام منتقل کی۔
ترجمان کے مطابق زمین مالکان نے ڈاکٹر عظمیٰ وغیرہ کے خلاف مقامی تھانے میں زبردستی زمین خریدنے کی شکایات درج کروائیں۔ اور کچھ مقامی لوگوں نے جسٹس آف پیس میں بھی درخواستیں دیں۔ دھوکہ دہی سے خریدی گئی زمین کا بعد ازاں غیر قانونی طور پر قبضہ لیا گیا۔ دھوکہ دہی میں ملوث دیگر افسران و اہلکاران کے کردار کا تعین دوران تفتیش کیا جائے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کرپٹ عناصر کے خلاف اینٹی کرپشن کی زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رہے گی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ ڈی جی خان اینٹی کرپشن کی جانب سے درج کیے گئے اس مقدمے کی ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ سورس نے اطلاع فراہم کی تھی۔