فرانس میں پُرتشدد عوامی احتجاج سے کتنا نقصان، کتنے کی انشورنس؟
Reading Time: 2 minutesفرانس میں ایک نوجوان کی پولیس کی فائرنگ سے ہلاکت کے بعد پُرتشدد مظاہروں سے نقصان کے نتیجے میں 715 ملین ڈالر کے انشورنس کے دعوے کیے گئے ہیں۔
یہ اُس نقصان کے علاوہ ہے جو سرکاری املاک کو پہنچا۔
ایک اندازے کے مطابق ایک ارب ڈالر سے زیادہ کے نقصانات ہوئے۔
گزشتہ ماہ
27 جون کو پیرس کے مضافاتی علاقے میں ایک ٹریفک سٹاپ کے دوران ایک پولیس افسر نے 17 سالہ ناہیل ایم کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
اس واقعے کے بعد ملک بھر اور دارالحکومت پیرس میں دو ہفتے بدترین پُرتشدد مظاہرے کیے گئے۔
ان واقعات میں بڑے شہروں کے متعدد کاروباری مراکز اور گاڑیوں کو أگ لگائی گئی۔
مقتول ناہیل کا آبائی تعلق الجزائر سے تھا، اور اس قتل نے فرانس میں سرکاری سرپرستی میں نسل پرستی کے دیرینہ الزامات کو پھر سے جنم دیا۔
فرانس کی انشورنس فیڈریشن کے سربراہ کے مطابق فسادات کے بعد جلاؤ گھیراؤ سے ہونے والے نقصان کے گیارہ ہزار 300 انشورنس کلیم کیے گئے ہیں، جس کا بل 650 ملین یورو رکھا گیا۔
پچھلے ہفتے تک کم از کم 280 ملین یورو کا اعداد و شمار سامنے آئے تھے اور اس بات پر زور دیا کہ بہت سے دعوے ابھی باقی ہیں۔
فرانس بیمہ کمپنیوں نے کہا کہ تقریباً ایک تہائی نقصان مقامی اتھارٹی کی املاک کو ہوا ہے۔
اس ماہ کے آغاز میں وزیر خزانہ برونو لی مائر نے بیمہ کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ دعووں کی آخری تاریخ میں توسیع کریں۔
ان فسادات میں فرانس نے تقریباً دو دہائیوں میں سب سے شدید شہری تشدد اور فسادات کا سامنا کیا جس میں کاروں کو نذر آتش کیا گیا، عمارتوں کو نقصان پہنچا اور ملک بھر میں عوامی مقامات پر توڑ پھوڑ کی گئی۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے فرانس سے مطالبہ کیا کہ وہ ناہیل کے قتل کی تحقیقات "مکمل اور غیر جانبداری” سے یقینی بنائے، اور نسلی پروفائلنگ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
نسلی امتیاز کے خاتمے پر اقوام متحدہ کی کمیٹی نے "نسلی پروفائلنگ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے طاقت کے ضرورت سے زیادہ استعمال” پر تشویش کا اظہار کیا۔