عالمی ماحول کے تحفظ پر مذاکرات، ’امریکہ چین پر دباؤ بڑھائے گا‘
Reading Time: 2 minutesامریکہ کے ماحولیات کے سفیر جان کیری بیجنگ کے دورے پر ہیں جہاں وہ چین پر ’دباؤ‘ ڈالیں گے کہ وہ کرہ ارض کے درجہ حرارت کو بڑھانے والے عوامل پر قابو پانے کے لیے اقدامات تیز کرے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکہ اور چین کے درمیان موسمیات کے حوالے سے دو طرفہ مذاکرات اُس وقت تعطل کا شکار ہو گئے تھے جب سابق امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے تائیوان کا دورہ کر کے بیجنگ کو مشتعل کر دیا تھا۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نےسی این این کو بتایا کہ ’جان کیری چین پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ ایسے کسی بھی قسم کے دعوے کے پیچھے نہ چُھپے کہ وہ ایک ترقی پذیر ملک ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’چین سمیت ہر ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ (گیسوں کا) اخراج کم کرے۔ میں سمجھتا ہوں کہ دنیا کو قدم بڑھانا چاہیے اور حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ دراصل چین کو اخراج کو کم کرنے کے لیے کہیں زیادہ اقدامات کرنے چاہییں۔‘
جیک سلیوان نے کہا کہ چین نے طویل عرصے سے ایک ترقی پذیر ملک کے طور پر اپنی سرکاری حیثیت کو جواز بنایا ہے۔ اس محاذ پر ان کا مزید کام کرنا باقی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سیکریٹری کیری بیجنگ میں اس بات کی نشاندہی کریں گے۔‘
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے بھی بیجنگ کا دورہ کیا جس کا مقصد امریکہ اور چین کے تعلقات کو مستحکم کرنا تھا۔
اس دورے کے دوران جان کیری ان کی اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
تنازعات کے باوجود واشنگٹن بیجنگ کے ساتھ آب و ہوا اور موسمیات کے مسئلے پر تعاون کا خواہاں ہے۔
صدر شی جن پنگ نے کہا تھا کہ اُن کا ملک 2026 سے کوئلے کا استعمال کم کر دے گا۔
تاہم چین نے اپریل میں کوئلے کی توانائی میں ایک بڑے اضافے کی منظوری دے دی جس کے بارے میں گرین پیس نے کہا تھا کہ اخراج میں کمی کے عہد پر توانائی کی فراہمی کو ترجیح دی گئی جن سے یہ خدشات بڑھتے ہیں کہ چین اپنے اہداف کو پورا کرنے میں ناکام رہے گا۔