اہم خبریں متفرق خبریں

عمران خان سے سوال نما تبصرہ، بول نیوز کے رپورٹر طیب بلوچ معطل

جولائی 24, 2023 2 min

عمران خان سے سوال نما تبصرہ، بول نیوز کے رپورٹر طیب بلوچ معطل

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں بول میڈیا گروپ نے رپورٹر طیب بلوچ کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے اُن کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا ہے۔

پیر کو رپورٹر طیب بلوچ نے سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت میں سماعت کے آغاز سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے سوال نما تبصرہ کیا تھا۔

طیب بلوچ نے عمران خان سے کہا تھا کہ کیا اُن کو کبھی شرمندگی محسوس ہوئی یا وہ ڈھیٹ ہیں؟

طیب بلوچ گزشتہ چند برس سے بول نیوز سے منسلک ہیں۔ وہ گزشتہ دس برس سے مختلف نیوز چینلز کے لیے سپریم کورٹ کی رپورٹنگ کرتے ہیں۔

بول نیوز نے پیر کو پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس پر انکوائری بھی بٹھا دی گئی ہے۔

طیب بلوچ کے عمران خان سے سوال نُما تبصرے پر سپریم کورٹ کی رپورٹنگ کرنے والے متعدد سینیئر نمائندوں نے افسوس کا اظہار کیا تھا۔

کمرہ عدالت مٰیں کیا ہوا تھا؟

صحافی احمد عدیل سرفراز کے مطابق:
سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر 3 میں جونہی عمران خان داخل ہوئے صحافیوں اور وکلاء کی غیر معمولی تعداد ان کے ارد گرد موجود تھی۔
سابق وزیراعظم دائیں جانب کی پہلی نشست پر بیٹھ گئے۔

ججز کے کمرہ عدالت میں انے سے پہلے ہم صحافی ان سے سوال جواب کرنے لگے۔ ایک صحافی نے سوال کیا آپ کو سپریم کورٹ سے کیا توقعات ہیں؟ جس پر عمران خان بولے مجھے سپریم کورٹ سے انصاف کی توقع ہے۔

صحافی نے سوال کیا اسحاق ڈار بطور نگران وزیراعظم آپ کو قبول ہوں گے؟اس پر عمران خان نے کہا اس سے بڑا اور کوئی مذاق نہیں ہوسکتا۔

جہانزیب عباسی نے سوال کیا کہ کیا آپ سے کسی نے بیک ڈور رابطہ کیا؟ جس پر جواب دیا کہ مجھ سے تو ابھی تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
میں نے سوال کیا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے کتنے پر امید ہیں؟عمران نے کچھ لمحوں کے توقف کے بعد بس اتنا کہا دیکھیں کیا ہوتا ہے.

ساتھ کھڑے ایک صحافی نے کہا قاضی صاحب بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کیلیے واضح موقف رکھتے ہیں جس پر خان صاحب نے خاموش رہتے ہوئے اثبات میں سر ہلا دیا۔

چیرمین پی ٹی آئی سے سوال جواب کا سلسلہ ابھی جاری ہی تھا کہ عقب میں کھڑے سپریم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کے صدر طیب بلوچ نے اونچی آواز میں کہا خان صاحب آپکو کوئی شرمندگی ہوتی ہے؟ اپ تو بڑے ڈھیٹھ ہیں خان صاحب۔
ساتھ کھڑے مطیع اللہ جان نے بازو سے کھینچ کر طیب بلوچ کو پیچھے ہٹایا اور صحافتی اداب کیخلاف انداز اپنانے پر سرزنش کی.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے