عالمی خبریں

چھ سفید فام اہلکاروں کا سیاہ فام پر تشدد، امریکی پولیس کے نسل پرست ہونے کا اعتراف

اگست 6, 2023 < 1 min

چھ سفید فام اہلکاروں کا سیاہ فام پر تشدد، امریکی پولیس کے نسل پرست ہونے کا اعتراف

Reading Time: < 1 minute

امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ مسیسیپی پولیس کے چھ سفید فام اہلکاروں نے دو بے گناہ سیاہ فام مردوں کو جنسی کھلونے، بجلی کے جھٹکے دینے والے آلے اور تلوار کا استعمال کرتے ہوئے ایک گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا اور آخر میں ایک شخص کے منہ اور گردن میں گولی مار دی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے جمعرات کو کہا کہ ’اس کیس میں ملزمان نے متاثرین کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ناقابل بیان نقصان پہنچایا، شہریوں کے شہری حقوق کی شدید خلاف ورزی کی جن کی انہیں حفاظت کرنا تھی، اور اس حلف کو شرمناک طور پر دھوکہ دیا جو انہوں نے قانون نافذ کرنے والے افسران کے طور پر لیا تھا۔‘

یہ وحشیانہ حملہ اور اس کے بعد اس کو چھپانے کی کوشش جس میں ملزمان نے اپنے جرائم کے ثبوت چھپاتے ہوئے ایک شخص کو زخمی حالت میں چھوڑا، امریکہ کی پولیس پر پر نسلی امتیاز کا تازہ ترین داغ ہے۔

مسیسیپی کے رینکن کاؤنٹی شیرف ڈیپارٹمنٹ کے پانچ سابق ممبران اور رچلینڈ پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ایک سابق ممبر کو جمعرات کے روز شہری حقوق کے خلاف سازش، حقوق سے محرومی اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ سمیت متعدد الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا۔

تمام چھ افراد نے اعتراف کیا کہ رواں برس 24 جنوری کو مشتبہ سرگرمی کی اطلاع پر انہوں نے ایک گھر کے دروازے پر لات ماری اور وہاں دو سیاہ فام مردوں پر مسلسل اور بلا اشتعال حملہ شروع کیا۔

محمکہ انصاف کے مطابق انہوں نے دونوں افراد کو ہتھکڑیاں لگا کر ان سے نسلی بنیادوں پر بدسلوکی کی اور انتباہ کیا کہ وہ ’رینکن کاؤنٹی سے نکل جائیں۔‘

ان تمام چھ افراد کو 14 نومبر کو سزا سنائی جائے گی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے