متفرق خبریں

پیمرا ترمیمی بِل واپس، صحافیوں کا چار اینکروں پر الزام

اگست 7, 2023 2 min

پیمرا ترمیمی بِل واپس، صحافیوں کا چار اینکروں پر الزام

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پیمرا (ترمیمی) بل 2023 واپس لینے کا اعلان کر دیا  ہے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ بل کے حوالے سے جتنی ترامیم آ گئی ہیں دو دن میں ان کی منظوری ممکن نہیں۔

پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں وزیر اطلاعات نے یہ بل واپس لینے کا اعلان کیا تو کارکن صحافی بھاری تنخواہیں لینے والے اُن چار اینکروں پر برس پڑے جنہوں نے اس قانون سازی کے خلاف مہم چلائی۔

اینکرز میں حامد میر، محمد مالک، عامر متین اور کاشف عباسی شامل ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ’پیمرا کے پرانے سیاہ قانون کو ختم کرنا چاہتے تھے۔ مخلصانہ سوچ اور بڑی محنت سے یہ بل تیار کیا تھا، تاہم بعض شقوں کے حوالے سے سامنے آنے والے تحفظات کا احترام کرتے ہیں اور ایسا کوئی قدم نہیں اٹھا سکتے جس سے یہ تاثر پیدا ہو کہ ہمیں میڈیا کی آزادی عزیز نہیں۔‘

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’میڈیا کی نمائندہ تنظیمیں اور تمام سٹیک ہولڈرز پہلے دن سے مشاورت اور بل کی تیاری کا حصہ رہے۔ پہلے دن سے یہی کہا تھا کہ متفقہ طور پر ہی بل منظور کرائیں گے۔ بل میں ادھر چھوڑ کر جا رہی ہوں جو حکومت بھی آئے گی وہ بل پر بحث کرلے۔‘
اجلاس میں شریک افراد نے کھڑے ہو کر بل کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ صدر اے پی این ایس سرمد علی نے کہا کہ ’بل کی ایک ایک شق پر مشاورت ہوئی، ہم اس بل کی حمایت کرتے ہیں۔‘

میر ابراہیم نے کہا کہ ’پیمرا (ترمیمی) بل 2023ء صحافیوں کے لیے اہم بل ہے اسے کسی طور بھی نہیں روکنا چاہیے۔‘

صحافیوں کی نمائندگی کرنے والوں نے کہا کہ مالکان صحافیوں کو تنخواہیں ادا نہیں کرتے، یہ بل صحافیوں کی سپورٹ کے لیے ہے اسے واپس نہ لیا جائے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے