بوسہ رضامندی سے تھا، استعفٰی نہیں دوں گا: لوئس روبیلز
Reading Time: 2 minutesرائل ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن (RFEF) کے صدر لوئس روبیالز نے مستعفی ہونے سے انکار کردیاہے۔
انھوں نے کہاہے کہ شدئد دباوکے باوجود وہ اپناعہدہ نہیں چھوڑیں گے۔ ان کا موقف ہے کہ بوسہ باہمی رضامندی تھا.
روبیالز نے کہاہے کہ آخری دم تک لڑوں گا۔ مجھے یہ بھی امید ہے کہ قانون کی پاسداری کی جائے گی۔ روبیالز نے سومار کی سربراہ یولاندا دیاز اور آئرن مونوتیرو سمیت متعدد افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دیا ہے۔
فیفا نے ہسپانوی فٹبال فیڈریشن کے صدر کے خلاف فیفا ویمنز ولڈ کپ میں فتح کے بعد تقریب تقسیم انعامات میں خاتون کھلاڑی جینی ہرموسو کے ہونٹوں کا بوسہ لینے کے واقعے پر ڈسپلنری کیس کا آغاز بھی کردیا ہے۔
واضح رہے کہ 20 اگست کو سڈنی میں کھیلے گئے فیفا ویمنز ورلڈ کپ میں اسپین نے انگلینڈ کو صفر کے مقابلے میں ایک گول سے شکست دے کر اپنی تاریخ کاپہلا ویمنز ورلڈکپ جیتا تھا۔
میچ کے بعد تقریب تقسیم انعامات کے دوران ہسپانوی فٹبال فیڈریشن کے صدر کھلاڑیوں سے بغل گیر ہوتے دیکھے گئے، وہ جینی ہرموسو سے بھی بغل گیر ہوئے اور اس کے بعد ان کے ہونٹوں پر بوسہ دے ڈالا۔
جینی ہرموسو نے ٹویٹ کے ذریعے لوئس روبیلز کے اس عمل پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد ہسپانوی فٹبال فیڈریشن کے صدر نے بھی اپنے اس عمل پر معافی مانگ لی تھی۔
تاہم اب فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے لوئس روبیلز کی اس ’ حرکت ‘ پر ان کے خلاف ڈسپلنری کیس کھول کر انکوائری کا آغاز کردیا ہے۔
فیفا کی ڈسپلنری کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ دیکھے گی کہ رائل اسپینش فٹبال فیڈریشن کے صدر نے ’ مہذبانہ رویے کے بنیادی اصولوں ‘ کی خلاف ورزی کی ہے یا نہیں اور کیا انہوں نے ایسا طرزعمل اختیار کیا جس کی وجہ سے فٹبال کے کھیل اور فیفا کے وقار کو ٹھیس پہنچتی ہو۔
فیفا کی ڈسپلنری کمیٹی کی جانب سے انکوائری کی مدت تکمیل اور فیصلہ دینے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم فیفا کے ڈسپلنری جج قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جانے والے کھلاڑیوں اور کھیل سے منسلک افراد کو وارننگ دینے سے لے کر معطل کرنے تک مختلف سزائیں دے سکتے ہیں۔