عالمی خبریں

اسرائیلی وزیر سے ملاقات، لیبیا کی وزیر خارجہ ملک چھوڑ گئیں

اگست 29, 2023 2 min

اسرائیلی وزیر سے ملاقات، لیبیا کی وزیر خارجہ ملک چھوڑ گئیں

Reading Time: 2 minutes

اسرائیلی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد معطل کی جانے والی لیبیا کی وزیر خارجہ نجلا منقوش نے ملک چھوڑ دیا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ سے ملاقات کی خبر سامنے آنے پر لیبیا میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے اور اسرائیل کا پرچم جلایا گیا۔

اتوار کو وزیراعظم عبدالحمید دیبہ نے وزیر خارجہ نجلا منقوش کی معطلی کا حکم دیا تھا جبکہ صدارتی کونسل نے وزیر خارجہ کی ملاقات پر وضاحت مانگی تھی۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ وزیر خارجہ سے وزارت انصاف کا ایک کمیشن تحقیقات کرے گا۔

تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ نجلا منقوش سے کن بنیادوں پر تحقیقات ہوں گی۔ لیبیا میں 1957 کے قانون کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا غیرقانونی ہے۔

گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔

لیبیا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ نجلا منقوش ترکیہ چلی گئی ہیں۔

اتوار کو ایک بیان میں ملاقات پر لیبیا کی وزارت خارجہ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ نجلا منقوش نے اسرائیل کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کو مسترد کر دیا تھا اور یہ کوئی باضابطہ ملاقات نہیں تھی۔

بیان میں لیبیا کی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر الزام لگایا تھا کہ وہ اس کو ’ایک ملاقات یا مذاکرات‘ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا تھا کہ ’میں نے وزیر خارجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے وسیع امکانات پر بات کی۔‘

اسرائیلی وزیر خارجہ نے مزید کہا تھا کہ اس ملاقات کی میزبانی اٹلی کے وزیرخارجہ نے روم میں کی۔

وزیر خارجہ کو معطل کرنے کے فیصلے سے بظاہر یہ لگ رہا ہے کہ وزیراعظم کو ان کی ملاقات کے بارے میں علم نہیں تھا تاہم لیبیا کے دو اعلیٰ سرکاری عہدیداروں نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وزیراعظم کو دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات کے بارے میں جانتے تھے۔

ایک عہدیدار کے مطابق گزشتہ ماہ دورہ روم کے دوران وزیراعظم نے اس ملاقات کے لیے گرین سگنل دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دفتر نے نجلا منقوش سے مل کر ملاقات کا انتظام کیا تھا۔

دوسرے عہدیدار کا کہنا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات دو گھنٹے جاری رہی اور طرابلس واپسی کے فوراً بعد وزیر خارجہ نے وزیراعظم عبدالحمید دیبہ کو ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا۔

اہلکار نے کہا کہ جنوری میں وزیراعظم عبدالحمید دیبہ اور اور سی آئی اے کے ڈاریکٹر ولیم برنز کے درمیان طرابلس میں ملاقات ہوئی تھی جس میں لیبیا اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔

عہدیدار نے بتایا کہ لیبیا کے وزیراعظم نے امریکہ کی ثالثی میں ابراہم ایکارڈ میں شامل ہونے کے لیے منظوری دی تھی لیکن ان کو ایسے ملک میں عوامی ردعمل سے متعلق تشویش بھی تھی جو فلسطین کی حمایت کے لیے جانا جاتا ہے۔

عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے وزیر خارجہ کی جانب سے ملاقات کے بارے میں اعلان کے بعد وزیر خارجہ نجلا منقوش فوری طور پر نجی پرواز کے ذریعے استنبول روانہ ہو گئی تھیں۔

دونوں عہدیداروں نے سکیورٹی کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے شرط پر بات کی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے