عالمی خبریں

سکھ رہنما کا قتل، کینیڈا سے انڈین سفارت کار بے دخل

ستمبر 19, 2023 2 min

سکھ رہنما کا قتل، کینیڈا سے انڈین سفارت کار بے دخل

Reading Time: 2 minutes

کینیڈا نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل میں مبینہ طور پر انڈین حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات کی تحقیقات کرتے ہوئے ایک اعلٰی انڈین سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈین انٹیلی جنس الزامات کا جائزہ لے رہی ہے۔

جسٹن ٹروڈو نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ سکھ رہنما کے قتل کا معاملہ اُٹھایا۔

کینیڈین وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے نریندر مودی کو بتایا کہ انڈین حکومت کی کوئی بھی مداخلت ناقابل قبول ہو گی اور انہوں نے تحقیقات میں تعاون کی درخواست کی۔

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ’گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کینیڈین سیکورٹی ایجنسیاں انڈین حکومت کے ایجنٹوں اور ایک کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے درمیان ممکنہ تعلق کے قابلِ اعتبارالزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ کینیڈا نے انڈین حکومت سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ’کینیڈا کی سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے۔‘

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ان کی حکومت اس معاملے پر کینیڈا کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ’میں انڈین سے اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے کینیڈا کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔‘

کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے بتایا ہے کہ کینیڈا میں انڈین انٹیلی جنس کے سربراہ کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر یہ سچ ثابت ہوتا ہے تو یہ ہماری خودمختاری اور اس بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہو گی کہ ممالک ایک دوسرے کے ساتھ کس طرح پیش آتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ہم نے ایک اعلیٰ انڈین سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔‘

انڈیا میں سکھوں کی خالصتان تحریک کی حامی شاخ سے منسلک رہنے والے عہدیدار ہردیپ سنگھ نجار کو رواں سال جون میں برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ گوردوارے کے اندر موجود تھے۔

ہردیپ سنگھ خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ رہے تھے۔
ہردیپ سنگھ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کو کم از کم چار کیسز میں مطلوب تھے ان پر شدت پسندی اور ہندو پنڈت کے قتل کے لیے سازش کرنے کے علاوہ علیحدگی پسند سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) تحریک چلانے اور دہشت گردی کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے الزامات تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے