واک کی جگہ اور ایکسرسائز مشین دی جائے: عمران خان کا احتجاج
Reading Time: 2 minutesسابق وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 17 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے.
پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے کہا ہے کہ سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی ائی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو مقدمے کی نقول تقسیم کر دی گئی ہیں۔
پیر کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے عمران خان کی اڈیالہ جیل میں واک کے لیے اضافی جگہ فراہم کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے اڈیالہ جیل حکام کو حکم دیا کہ بیرک کے ساتھ دیوار گرا کر جگہ بڑھائی جائے.
قبل ازیں جیل ٹرائل کے بعد وکیل شیر افضل مروت نے میڈیا ٹاک میں بتایا تھا کہ عدالتی کارروائی میں جج نے چیئرمین پی ٹی آئی سے تلخ باتیں کرنے کی کوشش کی جو ان کا حق نہیں تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ فاضل جج اپنے آرڈر پر عملدرآمد کرانے کے لیے بہت دلائل دیے۔
وکیل نے بتایا کہ آج ہم نے فرد جرم پر دستخط نہیں کیے۔ چیئرمین نے کہا کہ دہشتگردوں سے بُرا سلوک کرکے چھوٹے سے پنجرے میں بند کر رکھا ہے، واک کی جگہ بھی نہیں ہے۔
آج کارروائی ملتوی ہو گئی ہے، پیر کو سماعت ہو گی۔
شیر افضل مروت کے مطابق جج چیئرمین کو لے کر جیل کے اندر گئے ہیں، آرڈر لکھوایا یے کہ ان کو واک کی مناسب سہولت دی جائے۔ آج جو آرڈر ہوا ہے اسے چیلنج کر رہے ہیں۔
وکیل نے بتایا کہ آج چیئرمین میرے خیال سے کچھ غصے میں تھے، اُن کو ورکنگ سپیس اور ایکسرسائز مشین تک نہیں دے رہے۔
وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ سرکار چاہتی تھی کہ عجلت میں ٹرائل کا آغاز کیا جائے۔ عمران خان نے عدالت میں احتجاج کیا کہ کن حالات رکھا ہوا ہے، کوئی رعایت نہیں مانگ رہا، باقی قیدیوں جیسا سلوک ہونا چاہیے۔
جج صاحب نے یقین دہانی کرائی کہ وہ سماعت کے بعد جا کر حالات کو دیکھیں گے۔ چیئرمین کا ایشو تھا کہ ان کو ٹہلنے کی بھی جگہ نہیں دی گئی ۔
ہمارا گزشتہ سماعت پر کہناتھا کہ یہ اوپن کورٹ سماعت ہونی چاہیے، حکومت اور جیل انتظامیہ اپنی ذمہ داری سے بھاگ رہے ہیں، کسی بھی ملزم کی حفاظت ان کی ذمہ داری ہے ۔
جیل کے اندر بن کمرے میں فیئر ٹرائل نہیں ہو سکتا۔
سنگین الزامات ہیں مناسب یہ ہے کہ اوپن کورٹ سماعت ہو، جلدی کس بات کی ہے ۔
نقول لینے کا پراسس مکمل نہ ہوا، چیئرمین اور شاہ محمود نے نقول لینے سے انکار کیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین کی ضمانت کی سماعت ہے امید ہے درست فیصلہ آئے گا ۔
ہمیں کوئی موقع نہیں ملتا چیئرمین سے 2 منٹ بات کریں، ٹرائل ہوتا ہے اور واپس لے جاتے ہیں۔ آج کے آرڈر کو یقینا چیلنج کریں گے۔