پاکستان بلاک پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا: آرمی چیف جنرل عاصم منیر
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان بلاک پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا اور تمام دوست ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔
بدھ کو راولپنڈی میں پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری کیے بیان کے مطابق ’آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دورہ امریکہ میں ممتاز امریکی تھنک ٹینکس اور میڈیا کے ساتھ خصوصی ملاقاتیں کی ہیں۔‘
جنرل عاصم منیر نے ممتاز امریکی تھنک ٹینکس اور میڈیا کے ارکان سے خصوصی گفتگو میں سلامتی، بین الاقوامی دہشت گردی اور جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر پاکستان کے نقطہ نظر کو اُجاگر کیا۔
آرمی چیف نے بات چیت کے دوران مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی اُمنگوں اور اقوامِ متحدہ کی کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور کوئی بھی یکطرفہ اقدام کشمیری عوام کی خواہشات کے خلاف اس تنازعہ کی نوعیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔‘
آرمی چیف نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے خاتمے، انسانی ہمدردی اور خطے میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کے نفاذ کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان علاقائی استحکام اور عالمی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کئی دہائیوں سے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے۔‘
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال خدمات اور قربانیاں دی ہیں اور پاکستانی عوام کی بھرپور حمایت سے آخری دہشتگرد کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’پاکستان جیو پولیٹیکل اور جیو اکنامک دونوں نقطہ نظر سے اہم ترین ممالک میں سے ہے۔ پاکستان وسطی ایشیا کے دیگر ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ’پاکستان طویل مدتی دوطرفہ تعلقات کے ذریعے امریکہ کے ساتھ مضبوط روابط کو وسیع کرنے کا خواہاں ہے۔‘
بیان کے مطابق دورہ امریکہ کے دوران سیاسی اور عسکری قیادت کے ساتھ آرمی چیف کی بات چیت بہت مثبت رہی۔
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی آمد پر پاکستان کے سفیر نے اُن کا استقبال کیا۔