نگران حکومت کے زیر نگرانی خوفناک نظام چل رہا ہے: ہائیکورٹ
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان کو جیل میں عمران خان سے پارٹی ٹکٹوں کے حوالے سے مشاورت کی اجازت دے دی ہے۔
جمعے کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کی نگرانی میں عمران خان اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی ملاقات کرانے کا حکم دیتے ہوئے ابزرویشن دی کہ انتخابات کے لیے مشاورت کی اجازت بنیادی حق ہے۔
عدالت نے کہا کہ انتخابات میں نگران حکومت کو غیر جانبدار ہونا چاہیے سابق اور موجودہ چیئرمین پی ٹی آئی کی مشاورت میں مخالفت سے نگران حکومت کی غیر جانبداری پر سوال اٹھتا ہے۔
دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےچیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان کی جیل میں عمران خان سے مشاورت کی درخواست پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے قابل سماعت ہونے کی مخالفت پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس اورنگزیب نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ سے آنے والا اضافی نوٹ آپ کے لیے کافی نہیں تھا ؟ سپریم کورٹ کے بعد کیا مجھ سے بھی اپنے خلاف نوٹ لکھوانا چاہتے ہیں؟
اُن کا کہنا تھا کہ ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل آفس نگران حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ان کو غیرجانبدار ہونا چاہیے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا ہے کہ نگران حکومت کے زیر نگرانی خوفناک نظام چل رہا ہے کہ انتخابی مشاورت کی اجازت بھی نہیں، کیا نگران حکومت انتخابات کو ڈی ریل کرنا چاہتی ہے؟