کیوں نہ قاسم سوری پر آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کا مقدمہ؟ چیف جسٹس
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف سخت ریمارکس دیے ہیں۔
منگل کو سپریم کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری سے کہا کہ کیوں نہ قومی اسمبلی میں غیرآئینی اقدام کرنے پر اُن کے مؤکل کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی نااہلی پر سٹے آرڈر جاری ہونے کے بعد چار سال تک یہ کیس سماعت کے لیے مقرر نہ کیا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے قاسم سوری، رجسٹرار سپریم کورٹ اور مخالف امیدوار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بظاہر سٹے آرڈر کی وجہ سے قاسم سوری قومی اسمبلی میں بیٹھنے اور تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے جیسے غیر آئینی اقدام کاُموقع ملا اور سپریم کورٹ کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی قاسم سوری کے وکیل ایڈوکیٹ نعیم بخاری سے مخاطب ہو کر کہا کہ کیوں نہ آپ کے موکل کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت آئین سے سنگین غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔