کون ہے اصل اُمیدوار؟ خواتین کی مخصوص نشستوں پر تنازعات جاری
Reading Time: 2 minutesالیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام نے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے ریٹرننگ آفیسر کے پاس جو فہرست جمع کروائی اس میں صدف یاسمین نامی خاتون کا نام شامل تھا۔
منگل کی شام جاری کیے بیان کے مطابق جس خاتون نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں اس کا پورا نام صدف احسان ہے اور وہ لکی مروت کی رہنے والی ہیں۔
جے یو آئی نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی ہے کہ صدف احسان اُن کی امیدوار نہیں بلکہ صدف یاسمین اُن کی امیدوار ہیں۔
بیان کے مطابق صدف یاسمین نے الیکشن کمیشن کے پاس کوئی کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے۔لہذا اس تنازعے کو ختم کرنے کے لیے تمام متعلقہ افراد کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں اور کیس کی کھلی سماعت کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ معاملے کا حل نکالا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن نے اس تمام واقعے کی انکوائری کا بھی حکم دے دیا ہے تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق متعلقہ ریٹرننگ افسر کو معطل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ٹک ٹاک سٹار سے مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی بننے والے مریم اکرام کے مخصوص نشست سے مستعفی ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
مریم اکرام کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنان اور رہنماؤں کی تنقید کے بعد نامزد مخصوص نشست سے دستبردار ہو گئی ہیں۔
انہیں مسلم لیگ ن نے مخصوص نشستوں کی ترجیحی فہرست میں نامزد کیا تھا۔
مبینہ طور پر مریم اکرام کا نام عطاء اللہ تارڑ نے ایک خاتون وفاقی وزیر کے کہنے پر تجویز کیا تھا جس کے بعد مریم اکرام نے خود بھی ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
مریم اکرام کی ماضی کی ٹک ٹاک ویڈیوز سامنے آنے پر اُن کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور ن لیگ کی قیادت سے بھی سوال پوچھے جا رہے ہیں کہ مخصوص نشستوں پر نامزد کرنے کے لیے کیا قابلیت درکار ہوتی ہے۔