پاکستان

عدالتی امور میں حکومتی مداخلت ناقابل برداشت: سپریم کورٹ

مارچ 28, 2024 2 min

عدالتی امور میں حکومتی مداخلت ناقابل برداشت: سپریم کورٹ

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس کے اعلامیے میں وزیراعظم سے ملاقات کے بارے میں تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

جمعرات کی شام جاری کیے اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے واضح طور پر کہا کہ ’ججوں کے معاملات اور انتظامی امور میں ایگزیگٹو (حکومت) کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، اور کسی بھی طرح کے حالات میں عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔‘

وزیراعظم سے ملاقات میں ’چیف جسٹس اور سینیئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے واضح کیا کہ عدلیہ کی آزادی ایک  بنیادی ستون ہے جو قانون کی بالادستی اور مضبوط جمہوریت کو یقینی بناتا ہے۔‘

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پاکستان کمیشنز آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت ایک انکوائری کمیشن بنانے کی تجویز دی گئی جس کی سربراہی کے اچھی ساکھ حامل ایک ریٹائرڈ جج کریں گے۔

اس موقعے پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مذکورہ کمیشن کی تشکیل کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس منصور علی شاہ کے خیالات کی مکمل تائید کرتے ہوئے مزید یقین دلایا کہ وہ عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات اور اس بارے میں متعلقہ محکموں کو ہدایات بھی جاری کریں گے۔

’وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ فیض آباد دھرنا کیس پر لیے گئے سوموٹو کے فیصلے کے پیراگراف 53 کے تحت قانون سازی کے عمل کا آغاز بھی کریں گے۔‘

اعلامیے کے مطابق ’اس کے بعد گذشتہ اجلاس کے تسلسل میں چیف جسٹس نے دوبارہ فل کورٹ میٹنگ بلائی اور ججز کو وزیراعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات سے متعلق بریفنگ دی۔‘

وزیراعظم شہباز شریف اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے درمیان ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کے تمام ججز پر مشتمل فُل کورٹ اجلاس دوبارہ ہو ا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے